ٹنڈوآدم(پ ر)تنظیم تحفظ ناموس خاتم الانبیا پاکستان کی جانب سے تحفظ ختم نبوت کنونشن سے خطاب میں مفتی محمدطاہرمکی،بانی تنظیم تحفظ ناموس خاتم الانبیاپاکستان علامہ احمدمیاں حمادی مرحوم کے ہائیکورٹ میں سیکڑوں مقدمات کے وکیل وقانونی مشیر میئومنظور احمد راجپوت ایڈووکیٹ، رہنماحافظ عبدالرحمن الحذیفی،مولانا محفوظ الرحمن شمس،قاری محمدعارف شیخ، ،محافظین ختم نبوت کے حافظ میراسامہ سموں،شبان ختم نبوت سندھ کے محمدمحرم علی راجپوت،پاسبان ختم نبوت کے سیدبدالدین شاہ،سیدنظام الدین شاہ،پی ٹی آئی رہنما زبیرقریشی، ودیگرجیدعلما کرام نے کہاہے کہ عقیدہ ختم نبوت دین اسلام کی اسا اوربنیادہے،ماضی میں غازی علم الدین شہیدجیسے عاشقان مصطفی نے ناموس رسالت کے گستاخوں کو راستے سے ہٹاکر خودکوپھانسی کے پھندے پر چڑھوانے کو اعزاز سمجھا جس کی وجہ آج تک ان کانام روشن ہے اورقیامت تک روشن رہے گا،اور ان شاء اللہ رسول اللہﷺ کے عاشق ہرصف اورہرروپ میں آج بھی موجود ہیں حکومت اگر رسول اللہﷺ کے گستاخوں کو گرفتارکر کے قانونی کارروائی عمل میں نہیں لاتی تومحمدعربی کے عاشق گستاخوں کوراستے سے ہٹانے پر مجبوراور تیارہیں،مسلمان اپنے اپنے نبی پاک ﷺ کی شان میں توہین برداشت نہیں کرسکتا، توہین رسالت پرآپے سے باہرہوجانامسلمان اورعاشق رسول ﷺکی علامت ہے،تنظیم کی جانب سے عدالت میں قانونی مشیروکیلِ ختم نبوت میئومنظور احمد راجپوت ایڈووکیٹ نے کہاکہ قادیانی پاکستان کے آئین کوماننے سے انکاری ہیں ان کے کون سے بنیادی حقوق ہیں جوان کودیے جائیں؟پہلے وہ خودکوآئین کے سانچے میں توڈھالیں قادیانی آج تک بضد ہیں کہ سارے مسلمان کافر اور قادیانی اصلی مسلمان ہیں ان حالات میں وہ کون سے حقوق ہم سے مانگتے ہیں؟پاکستان کے آئین میں ہے کہ قادیانی شعائراسلام استعمال نہیں کرسکتے،اذان نہیں دے سکتے،اپنی عبادت گاہ کے محراب،مینارنہیں بناسکتے الغرض کوئی ایساکام نہیں کرسکتے جس سے لگے کہ وہ مسلمان ہیں اگروہ ایساکرتے ہیں تودفعہ 298بی اورسی کے تحت مقدمہ درج ہوگا،میئو منظور ایڈوکیٹ نے مزیدبتایاکہ انہوں نے کراچی کے علاقے پریڈی اسٹریٹ پرواقع قادیانی عبادت خانے پراسی قسم کامقدمہ کیاتھاجس میں کافی حدتک وہ کامیاب ہوچکے ہیں، امیدہے کہ عدالت حق اورانصاف کافیصلہ آئین پاکستان کے مطابق دیکر اس عبادت خانے کوسرکاری تحویل میں لینے کاحکم جاری کرے گی۔علما کرام نے اپنے خطاب میں کہاکہ قادیانی پاکستان میں اسرائیل کاجاسوس ہے قادیانی اسرائیل کیلیے پاکستان میں راہیں ہموارکررہاہے پاکستانی حکمران اس پرتوجہ کریں۔کنونشن میں مطالبہ کیاگیاکہ حکومت اپنی آئینی ذمے داری کااحساس کرتے ہوئے ملک بھر میں قادیانیوں کوآئین کاپابندبنائے اورانہیں شعائراسلام استعمال کرنے سے روکے،قادیانیوں کی تمام ویب سائٹز،پیجزاورسوشل میڈیاپرہرقسم کی تحریرکوبلاک کیاجائے اس سے مسلمانوں میں سخت اشتعال پھیل رہاہے۔کنونشن میں مطالبہ کیاگیاکہ کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈمیں مذہب کاخانہ شامل کیاجائے اور دیگراقلیتوں کی طرح قادیانی اوقاف کوسرکاری تحویل میں لیاجائے۔مفتی طاہرمکی نے کہاکہ پاک فوج سے قادیانیوں کو نکالاجائے یہ ملک وقوم کے یکساں غدارہیں۔دریں اثنا مفتی محمدطاہرمکی نے اعلان کیاکہ عاشق رسول غازی علم الدین کے یوم شہادت31اکتوبرکوانہیں خراج تحسین پیش کرنے کیلیے جامعہ ندوۃ العلوم ختم نبوت میں سیمینار منعقد کیاجائے گا۔سیمینارمیں غازی علم الدین کے کرداراورخدمات اوران کی لاجواب عظیم شہادت کوقوم کے سامنے پیش کیاجائے گا۔