ننکانہ صاحب(این این آئی)بھارت ظالم، دہشت گرد اور انسانیت کا قاتل ہے، 27 اکتوبر کو بھارتی تسلط کے تحت کشمیر کے سیاہ ترین دور کا آغاز ہوا،کشمیری عوام بھارت کا حصہ نہیں بننا چاہتے، حق خودارادیت دیا جائے،بھارت کسی بھی معاہدے اور وعدے کی پاسداری نہیں کرتا، بھارت خطے کے امن کیلئے شدید خطرہ ہے،بھارت مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل کرے،کشمیریوں کی شناخت خطرے میں ہے، مسئلہ کشمیر حل کئے بغیر خطے میں پائیدار امن و ترقی ممکن نہیں،مودی حکومت منظم طریقے سے مقبوضہ کشمیر میں آباد کاری کی بنیاد رکھ رہی ہے، کشمیریوں کو دبانے کیلئے بھارتی عدلیہ کو ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے،عالمی برداری مسئلہ کشمیر کے حل میں کشمیری عوام کی خواہشات کا احترام کرے، بھارتی حکومت نے کشمیریوں کی زمین اور جائیداد کے مالکانہ حقوق کا تحفظ ختم کردیا، ان الفاظ کا اعادہ مقررین نے ملک بھر کے علماء مشائخ کی نمائندہ تنظیم علمامشائخ فیڈریشن ?ف پاکستان کے زیر اہتمام غیر قانونی بھارتی قبضے کیخلاف 27 اکتوبر کو یوم سیاہ کے موقع پر ’’اقوام متحدہ اور جموں و کشمیر تنازعہ‘‘ کے موضوع پر گزشتہ روز منعقدہ سیمینار سے خطاب میں کیا،سیمنیار میں مقررین نے جموں و کشمیر کے تنازعہ کی پیچیدگی اور ان چیلنجز کو اجاگر کیا جو اقوام متحدہ کو اپنے مقاصد اور اصولوں کو آگے بڑھانے کیساتھ ساتھ اپنی قراردادوں پر عمل درآمد اور مظلوم عوام کیلئے انصاف کو یقینی بنانے میں درپیش ہیں، سیمینار کی صدرات ملک بھر کے علما مشائخ کی نمائندہ تنظیم علما مشائخ فیڈریشن آف پاکستان کے سربراہ سفیر امن پیر صاحبزادہ احمد عمران نقشبندی مرشدی سجادہ نشیں آستانہ عالیہ بھیج پیر جٹا نے کی، دیگر مقررین میں پرو فیسر ڈاکٹرجلال الدین نوری، پروفیسر ڈاکٹر سعید سہروردی، پیر سید محمد خرم شاہ جیلانی،پروفیسر ڈاکٹر علامہ سعیدسہروردی،پروفیسر ڈاکٹرمہربان نقشبندی ایڈوکیٹ سپریم کورٹ، پروفیسر ڈاکٹر علامہ ضیاء الدین،پر و فیسر علامہ ڈاکٹر محمود عالم خرم آسی جہانگیری، مولانا سلمان بٹلہ، جمیل خان،سلیم بخاری و دیگر شریک تھے۔مقررین نے کہا کہ سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں میں تجویز کردہ تنازعے کے حل کو عالمی برادری کیساتھ ساتھ پاکستان اور بھارت کی حمایت حاصل تھی لیکن بھارت بعد میں اپنے وعدوں سے مکر گیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کشمیریوں کی حق خودارادیت کی جدوجہد اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں اور متعلقہ قراردادوں کے مطابق ہے۔