مزید قرضوں پر خوش نہ ہوں

226

اب یہ بات یقینی ہوتی جارہی ہے کہ پاکستان 2027 میں بھی آئی ایم ایف سے جان نہیں چھڑا سکے گا، اور اب اسے مزید قرضے ملنے کی خبر آگئی ہے، تازہ خبروں کے مطابق آئی ایم ایف سے پاکستان کو سات ارب ڈالرز کا نیا قرض پروگرام ملنے کے بعد دیگر عالمی مالیاتی اداروں سے بھی فنڈز کی راہ ہموار ہوگئی ہے، یعنی مزید قرص میں پھنسنے کی تیاریاں۔ اور حکمران طبقہ اس پر خوش ہورہا ہے۔ خبر کے مطابق پاکستان کوایشیائی ترقیاتی بینک سے اگلے چار سال کے دوران بجٹ سپورٹ کی مد میں دو ارب 75 کروڑ ڈالرز ملنے کا امکان ہے۔ حکومتی ذرائع کے مطابق پاکستان کو رواں مالی سال ایشیائی ترقیاتی بینک سے80 کروڑ ڈالرز بجٹ سپورٹ کی مد میں ملنے کا امکان ہے جبکہ اگلے تین مالی سال کے دوران پاکستان کو ایشیائی ترقیاتی بینک سے سالانہ 65 کروڑ ڈالرز بجٹ سپورٹ ملنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق مالی سال 2025-26 سے لیکر مالی سال 2027-28 تک پاکستان کو ایشیائی ترقیاتی بینک سے ہر سال 65 کروڑ ڈالرز بجٹ سپورٹ میں ملنے کی توقع ہے۔ ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے نئے قرض پروگرام کے بعد دیگر عالمی مالیاتی اداروں کا پاکستان پر اعتماد میں اضافہ ہوا ہے جس سے آنے والے برسوں میں پاکستان کو بہتر فنانسنگ ملنے کے امکانات روشن ہیں، لیکن یہ کون بتائے گا کہ مزید قرضے ادا کیسے ہوں گے ابھی تو پاکستان کے پاس آئی ایم ایف کے قرضوں کی قسطیں ادا کرنے کے پیسے نہیں ہیں، جب مزید قرض لے گا تو ادائیگی کا توازن مزید خراب ہوجائے گا۔ دوسری طرف حکمران اپنی تعیشات کم کرنے پر بھی تیار نہیں تو ان کے پاس محاصل کی صورتحال مزید خراب ہوجائے گی، فائلرز کی تعداد تو دھمکا کر بڑھا لی گئی ہے لیکن زیرو ٹیکس ریٹرن فائل کرنے والوں کی تعداد ان میں زیادہ ہے اسی طرح بڑے ٹیکس چور بھی بہت بڑی رقم سے قومی خزانے کو محروم کررہے ہیں، ایسے حالات میں یہ خبر اچھی نہیں ملک کے مستقبل کے اعتبار سے تشویش ناک ہے۔