جیسن گلیسپی دورہ آسٹریلیا کے لیے قومی ٹیم کے وائٹ بال ہیڈ کوچ مقرر

97

اسلام آباد : پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے دورہ آسٹریلیا کے لیے جیسن گلیسپی کو وائٹ بال کرکٹ ٹیم کا ہیڈ کوچ مقرر کردیا گیا ہے ، کیونکہ گیری کرسٹن نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیے دیا ۔

یہ اعلان گیری کرسٹن کے استعفے کے بعد سامنے آیا ہے، جنہوں نے صرف 6 ماہ بعد ناقابل حل اختلافات کا حوالہ دیتے ہوئے اپنا عہدہ چھوڑ دیا۔ پی سی بی نے آج باضابطہ طور پر گیری کرسٹن کا استعفیٰ منظور کر لیا۔

جیسن گلیسپی کی تقرری ایک اہم وقت پر ہوئی ہے کیونکہ پاکستان آسٹریلیا کے خلاف ایک مشکل سیریز کے لیے خود کو تیاری کر رہا ہے، جس میں تین ون ڈے انٹرنیشنل (ODIs) اور تین ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل (T20Is) شامل ہیں۔  یہ سیریز 4 نومبر کو تاریخی میلبرن کرکٹ گراؤنڈ میں شروع ہوگی۔

یہ دورہ نہ صرف ایک مضبوط حریف کے خلاف مقابلہ کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے بلکہ آئندہ سال کے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے لیے پاکستان کی تیاری کا بھی اہم حصہ ہے۔

گیری کرسٹن کے اچانک استعفے نے پی سی بی کے فیصلہ سازی کے ڈھانچے، خاص طور پر انتخابی اختیارات کے حوالے سے سوالات کو جنم دیا ہے۔ حالیہ پالیسی تبدیلیوں کے تحت، بورڈ نے کوچز کے انتخابی اختیارات کو محدود کرتے ہوئے حتمی فیصلے ایک آزاد سلیکشن کمیٹی کے سپرد کر دیے ہیں۔

بتایا جاتا ہے کہ اس تبدیلی نے گیری کرسٹن اور جیسن گلیسپی دونوں کو بے اختیار محسوس کروایا، جس کے نتیجے میں گیری کرسٹن نے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا۔

پی سی بی کوچنگ کی صورتحال کو مستحکم کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور ممکنہ متبادل پر بھی غور کر رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق، عاقب جاوید، جو سلیکشن کمیٹی کے موجودہ رکن اور کوچنگ و کرکٹ کے وسیع تجربے کے حامل ہیں، جیسن گلیسپی کے ساتھ ایک مضبوط امیدوار ہیں۔

عاقب جاوید اپنی حکمت عملی کی بصیرت اور مقامی کرکٹ منظرنامے کی گہری سمجھ بوجھ کے لیے جانے جاتے ہیں، جو اس عبوری مرحلے میں انہیں ایک قیمتی اثاثہ بناتی ہے۔

گلیسپی، جنہوں نے اس سال کے اوائل میں کرسٹن کے ساتھ کوچنگ اسٹاف میں شمولیت اختیار کی تھی، آسٹریلیا میں پاکستان کی قیادت کرنے کے لیے پرعزم ہیں، حالانکہ وہ حالیہ ساختی تبدیلیوں پر مایوسی کا اظہار کر چکے ہیں۔ ان کے کھیل کے علم اور تجربے سے ٹیم کو آئندہ چیلنجز سے نمٹنے میں مدد مل سکتی ہے۔

پی سی بی جلد ہی کرسٹن کے استعفے کے پس منظر اور گلیسپی کی نئی ذمہ داریوں کے حوالے سے باضابطہ بیان جاری کرنے کی توقع رکھتا ہے۔

پہلا دستہ 28 اکتوبر کو میلبرن کے لیے روانہ ہوگا، جب کہ باقی اسکواڈ 29 اکتوبر کو روانہ ہوگا۔ پی سی بی کی جانب سے فوری فیصلے کا مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ ٹیم سیریز کے لیے پوری طرح تیار ہو۔

گلیسپی کی قیادت میں، پاکستان کرکٹ ٹیم آئی سی سی کے آئندہ ٹورنامنٹس میں اپنی جگہ مستحکم کرنے کے لیے اس اہم دور میں رفتار اور ہم آہنگی پیدا کرنے پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے۔

آنے والے ہفتے گلیسپی اور پی سی بی دونوں کے لیے نہایت اہم ہوں گے، کیونکہ وہ حالیہ مشکلات کے درمیان ایک واضح راہ ہموار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔