دکی کو ل مائنز کے شہداء کے لواحقین کو پی یو ڈبلیو ایف ضلع دکی کے صدر شیر محمد کاکڑ کی موجود گی میں ڈپٹی کمشنر ضلع کلیم اللہ کاکڑ ودیگرنے چیک تقسیم کیے۔ کوئٹہ میں پی یو ڈبلیو ایف بلوچستان کے جنرل سیکرٹری پیرمحمدکاکڑکی کوششوں سے آل پاکستان مائنز اینڈ منرل ایسوسی ایشن کے سیکرٹری جنرل فتح شاہ عارف نے اسپتال میں زخمیوں کو نقد رقم دی۔پی یو ڈبلیو ایف بلوچستان نے کہا کہ ملکی معیشت میں مائنز ورکرز کا کردار نہایت اہم ہے اور ان کی حفاظت کے لیے مضبوط اقدامات لازمی ہیں۔ مائنز کے اندر حفاظتی سامان کی کمی اور مائنز کے حدود میں تحفظ نہ ہونے کے باعث زوال پذیر ہے، ہزاروں کانکن کام چھوڑ کر چلے گئے جس سے نہ صرف ہزاروں نوجوان بے روزگار ہو گئے بلکہ اس سے کوئلے کی صنعت کو شدید نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے اور حکومت کو سالانہ اربوں روپے ملنے والے ٹیکس بھی متاثر ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پہلا واقعہ نہیں ہے بلکہ ایسے واقعات تواتر کے ساتھ ہوتے رہتے ہیں جس میں جانی اور مالی نقصان ہوتے ہیں لیکن ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے ابھی تک کوئی اقدام نہیں اٹھایا گیا ہے جس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ ایسے واقعات پر ہونے والی اعلیٰ سطحی میٹنگ میں ورکرز کی نمائندگی نہیں ہوتی ہے۔ تر جمان نے کہا کہ فیڈریشن حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ مزدوروں کے مسائل حل کرنے اور ملکی ترقی کو رواں دواں رکھنے کے لیے ہر فورم پر محنت کشوں کو نمائندگی دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ مائنز میں صحت وسلامتی کے سہولیات کافقدان ہے جس سے حادثات پیش ہوتے ہیں۔ کول مائنز، مائنز ڈیپارٹمنٹ میں رجسٹرڈ نہیں ہوتے، مالکان اور ٹھیکیداران کمپنسیشن کی رقم ادا نہیں کرتیں، کمپنیاں 2فیصد ویلفیئر ٹیکس ادانہیں کرتے جس کی وجہ سے ورکرز ویلفیئر کے اداروں سے ملنے والی مراعات سے محروم ہوتے ہیں ۔ ترجمان نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ مائنز ڈیپارٹمنٹ، محنت کشوں کو حادثات کی روک تھام کے لیے ضروری حفاظتی تربیت کام شروع کرنے سے پہلے ہر کانکن کے لیے لازمی قرار دے۔ جاب ٹریننگ کے بغیر کان میں کام کرنے کی اجازت نہ دی جائے۔ مائنز ڈیپارٹمنٹ کول مائنز مالکان کو مائنز میں کام کرنے والے تمام مزدوروں کی ای او بی آئی ودیگر انشورنس کمپنیوں میں رجسٹریشن یقینی بنانے کا پابند کیا جائے۔ انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ کول مائنز سے ٹھیکیداری سسٹم کا خاتمہ کیا جائے اور حادثے کی صورت میں کمپنسیشن اصل مالک کواداکرنے کا پابند کیا جائیں۔اور ڈیتھ گرانٹ اور کمپنسیشن کا طریقہ آسان بنا کر یکجا کیا جائے۔ تمام مائنز کو مائنز ڈیپارٹمنٹ میں رجسٹرڈ کیا جائے ،محنت کشوں کو ملنے والا مراعات کمپنی کے 2فیصد ٹیکس کی شرط ختم کی جائے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان یونائیٹڈ ورکرز فیڈریشن بلوچستان کول مائنز ورکرز کے حقوق کے حصول کے لیے ہر فورم پر آواز بلند کرتے رہے گی۔