چیف سیکرٹری سندھ آصف حیدر شاہ کی زیر صدارت محکمہ محنت و انسانی وسائل کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اس اجلاس میں سیکرٹری محنت محمد رفیق قریشی ، سیکرٹری ورکرز ویلفیئر بورڈ سعید صالح جمانی، اور کمشنر سیسی میانداد راہجو سمیت دیگر اہم عہدیداروں نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران، چیف سیکرٹری نے صوبے بھر میں مزدوروں کی رجسٹریشن مہم شروع کرنے کا حکم دیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس مہم میں نہ صرف فیکٹری ورکرز بلکہ گھر یلو ملازمین کو بھی شامل کیا جائے تا کہ تمام مزدوروں کو ان کے حقوق اور فوائد تک رسائی حاصل ہوسکے۔ چیف سیکرٹری سندھ نے سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ اینڈ کوآرڈینیشن ڈیپارٹمنٹ کو ہدایت کی کہ وہ تمام ڈپٹی کمشنرز کو لکھیں کہ وہ محکمہ لیبر سے اس حوالے سے تعاون کریں۔ چیف سیکرٹری سندھ آصف حیدر شاہ نے فیکٹری مالکان کی جانب سے محکمہ محنت کے ساتھ رجسٹریشن نہ کروانے کے مسئلے پر تشویش کا اظہار کیا اور اس بات کا اعادہ کیا کہ سندھ حکومت مزدور کے حقوق کے تحفظ اور ان کی فلاح و بہبود کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ مزدوروں کو ان کے حقوق سے محروم نہیں ہونے دیا جائے گا اور اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ حکومت مزدوروں کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گی۔ اجلاس میں سیکرٹری محنت نے محکمہ کی رہائشی کالونیوں پر غیر قانونی قبضہ کے بارے میں آگاہی دی۔ اس پر چیف سیکرٹری نے دو ماہ کی مہلت دی کہ محکمہ محنت، ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مل کر ان تمام غیر قانونی قبضوں کو ختم کرے اور ان فلیٹس اور کوارٹرز کو مستحق مزدوروں کے حوالے کرئے۔ چیف سیکرٹری سندھ آصف حیدر شاہ نے تمام ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی کہ وہ غیر قانونی تجاوزات کے خاتمے کے لیے محکمہ محنت سندھ کے ساتھ تعاون کریں۔ انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ مزدوروں کو ان سہولتوں سے مستفید کرنے کے لیے آگاہی مہم بھی چلائی جائے گی، جس میں مزدوروں کو رجسٹریشن کے عمل اور ان کے حقوق کے بارے میں معلومات فراہم کی جائیں گی۔