سیاسی و سماجی اور سینئر مزدور رہنما لیاقت علی ساہی سیکرٹری جنرل ڈیمو کریٹک ورکرز فیڈریشن نے چھبیسویں آئینی ترمیم دونوں ایوانوں نے منظورکرکے پارلیمنٹ کو نہ صرف مضبوط کیا ہے بلکہ ملک کے دستور کے بنیادی روح کے مطابق انصاف کے حصول کے لیے 26 ویں آئینی ترمیم مستقبل میں کلیدی کردار ادا کرے گی اس پروسیس کو عملی جامع پہنانے کے لیے میاں محمد نواز شریف اور شہید بینظیر بھٹو کے چارٹر آف ڈیموکریسی پر معاہدہ کرکے یقینا تاریخ اقدام کیا تھا لیکن جمہوری قوتوں کے خلاف ہمیشہ ہر دور میں سازشیں ہوتی رہی ہیں لیکن ان دونوں رہنماؤں کے میثاق جمہوریت کے معاہدے کی روشنی میں بلاول بھٹو، شہباز شریف اور مولانا فضل الرحمن کی قیادت میں تاریخی فیصلہ نہ صرف کیا گیا ہے بلکہ عوام کی سوچ کو تقویت فراہم کی کئی ہے اس پر تمام رہنما قابل مبارکباد کے مستحق ہیں جس پر ہم ان کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ عدلیہ نے ماضی میں ڈکٹیٹروں کی حکومتوں کو نہ صرف آئینی تحفظ فراہم کرکے آئین کی نفی کے ساتھ عدلیہ کو سیاسی اکھاڑا بنادیا گیا ہے، بعض فیصلے سیاسی بنیادوں پر دے کر آئین کو ری رائٹ کرنے کی کوشش کی گئی جو کہ ملک کا دستور انہیں اجازت نہیں دیتا تھا ، مزدوروں کے آئینی حقوق کو طاقت کے بل بوتے پر اداروں میں نہ صرف روندا گیا بلکہ ان کے بنیادی حقوق کو سلب کیا گیا لیکن عدلیہ نے ٹیکینکل بنیادوں پر مزدوروں کی درخواستوں کو خارج کرکے اداروں کی انتظامیہ اور مالکان کے غیر آئینی فیصلوں کو تحفظ فراہم کیا جاتا رہا ہے اب ہم امید کرتے ہیں کہ آئینی بنچ مزدوروں کے بنیادی یعنی کہ آئینی حقوق کو ترجیح بنیادوں پر دیکھے گا اور ملک بھر کے مزدوروں کو انصاف فراہم کرے گا ہم تاریخی کامیابی پر تمام سیاسی پارٹیوں کو مبارکباد پیش کرنے کے ساتھ سیاسی ورکرز کو بھی مبارکباد پیش کرتے ہیں۔