صوبہ ہزارہ کے قیام کے لیے ہزارے وال اوورسیز متحد ہو گئے۔ جدہ میں منعقدہ ایک بڑے اجتماع میں ہزارہ سے منتخب اراکین قومی اسمبلی سے مطالبہ کیا گیا کہ آئینی ترمیم میں صوبہ ہزارہ کے لیے عملی جدوجہد کریں۔ ہزارے وال اوورسیز پاکستانیز فورم اور تناول ہزارہ ویلفئیر ایسوسی ایشن کے زیراہتمام صوبہ ہزارہ کے قیام کے لیے ایک تقریب منعقد ہوئی۔ اس تقریب کے مہمان خصوصی معروف کاروباری اور سماجی شخصیت اکرم تنولی تھے۔ جب کہ تقریب میں بڑی تعداد میں ہزارے وال کمیونٹی کے افراد نے شرکت کی۔ ہزارہ کے معروف سنگر شکیل اعوان کو پاکستان سے خصوصی طور پر مدعو کیا گیا تھا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چئیرمین ہزارے وال اوورسیز پاکستانیز فورم چوہدری دلپذیر، صدر چوہدری نورالحسن گجر، نائب صدر رفیق خان، سیکرٹری انفارمیشن عاطف خان تنولی، صدر تناول ہزارہ ویلفئیر ایسوسی ایشن اعظم اعوان، چیف آرگنائزر علی وارث تنولی، اکرم تنولی ، شیراز جدون ، اور دیگر مقررین نے ہزارہ سے منتخب اراکین پارلیمنٹ پر شدید تنقید کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہزارہ کے نمائندے قومی اسمبلی میں غیرت کا مظاہرہ کریں اور شہداء ہزارہ کے خون کو رائیگاں نہ ہونے دیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایک سیٹ والا کسی صوبے کا نام تبدیل کرنے کا مطالبہ کر سکتا ہے، تو ہزارہ سے منتخب اراکین صوبہ ہزارہ کے قیام کے لیے اپنی جماعتوں سے ہٹ کر متحد کیوں نہیں ہو سکتے؟ تمام اراکین کو اس وقت صوبہ ہزارہ کی قرارداد لائیں۔ مقررین کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں صوبہ ہزارہ لسانی بنیاد پر نہیں بلکہ انتظامی بنیادوں پر چاہیے۔ کیونکہ ہزارہ کے وسائل کا استحصال ہو رہا ہے اور انہیں جان بوجھ کر اٹک پار استعمال کیا جا رہا ہے۔ ہزارہ کو مسلسل پسماندہ رکھا جا رہا ہے، جو کہ ناقابل قبول ہے۔ تقریب میں ہزارہ کے معروف سنگر شکیل اعوان نے خصوصی طور پر شرکت کی اور اپنے گیتوں اور روایتی ملی نغموں سے حاضرین کو محظوظ کیا، جس سے تقریب کا جوش و خروش مزید بڑھ گیا۔ تقریب میں دیگر نمایاں شخصیات میں رفاقت چیمہ،ساجد خان ،شاہجہاں مغل ،ملک یاسر،چچا شیرا ، سردار رفیق،ارشد تنولی ،محسن تنولی ،میاں شوکت،ملک اکرم ،وسیم اعوان ،حاجی مصطفٰی گجر،ناصر قریشی،ملک اکرام اور دیگر شامل تھے ۔