کے الیکٹرک‘ کے 3.3روپے فی یونٹ اضافے کو مسترد کرتے ہیں، اضافہ واپس لیا جائے، منعم ظفر خان

112
not remain silent

کراچی:امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے نیپرا کی جانب سے کراچی کے صارفین کے لیے ماہ جولائی 2024کے فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز کے نام پر 3روپے 3پیسے فی یونٹ اضافے کی اجازت کی شدید مذمت کرتے ہوئے بجلی قیمتوں میں اس اضافے اورکے الیکٹرک کو ڈالر کی بنیاد پر 7سالہ جنریشن ٹیرف کی منظوری مسترد کر دیا۔

منعم ظفر خان نے کہا ہے کہ یہ کراچی کے عوام کے ساتھ سراسر ظلم و نا انصافی ہے،عوام اس ظالمانہ اضافے کے متحمل نہیں ہو سکتے، اضافہ فی الفور واپس لیا جائے۔ کے الیکٹرک کا جنریشن لائسنس منسوخ اور کراچی کو این ٹی ڈی سی کے ذریعے سستی بجلی فراہم کی جائے۔

امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہاکہ حکومت ایک طرف آئی پی پیز کے معاہدوں سے Take or Pay کی شرائط ختم اور 5آئی پی پیز کے پرانے پلانٹس بند کر کے ڈالر کی بنیاد پر منافع ختم کررہی ہے جب کہ دوسری جانب کے الیکٹرک کو آئی پی پیز کی طرز پر ڈالر کی بنیاد پر منافع مینٹی نینس چارجز اور بجلی بنائے بغیر Take or Pay   کیپی سٹی چارجز کے ساتھ 7سالہ جنریشن ٹیرف کی منظوری دے رہی ہے، اس ٹیرف کی بنیاد پر کے ا لیکٹرک کو 14فیصد منافع بھی پاکستانی روپوں کے بجائے ڈالر میں ادا کیا جائے گا اور یہ ساری رقم کراچی کے شہریوں سے بجلی کے بلوں کے ذریعے وصول کی جائے گی۔

انہوں نے مزید کہاکہ  یہ اہل کراچی کے ساتھ ظلم و ناانصافی ہے، حکومت، نیپرا اور کے الیکٹرک نے کراچی کے عوام کے خلاف شیطانی اتحاد بنایا ہوا ہے، نیپرا کے الیکٹرک کے لیے ربڑ اسٹیمپ کا کام کر رہاہے،کے الیکٹرک سوئی سدرن گیس کمپنی کا 200ارب روپے کا نا دہندہ ہے لیکن اس کے باوجود حکومت کے الیکٹرک کو 174ارب روپے کی سالانہ سبسیڈی دے رہی ہے،حیرت انگیز طور پر ملک میں اضافی و سستی بجلی ہونے کے باوجود صرف کے الیکٹرک کو نوازنے کے لیے ملک کے معاشی و اقتصادی حب کراچی کو کے الیکٹرک کی مہنگی ترین بجلی فراہم کرکے ملک کی معیشت کو بھی دانستہ نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔