انسانی دماغ جیسی مصنوعی ذہانت ، محققین نے خبردار کردیا

117

تحقیق کاروں نے انسانوں کو مصنوعی ذہانت کے اس درجے سے خبردار کردیا، جب یہ انسانی دماغ جیسی صلاحیت کی حامل ہو سکتی ہے۔

مصنوعی ذہانت پر تحقیق کرنے والے ایک سینئر ماہر نے متنبہ کیا ہے کہ دنیا فی الوقت اس درجے کی مصنوعی ذہانت کے لیے بالکل تیار نہیں  ہے، جب یہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس انسانی دماغ جیسی صلاحیت کی حامل ہو جائے گی۔

یاد رہے کہ سائنسی ماہرین کئی دہائیون سے ایسی مصنوعی ذہانت سے متعلق پیش گوئیاں کررہے ہیں، جو انسانی دماغ جیسی کارکردگی یا صلاحیت کی حامل ہو۔ آرٹیفیشل جنرل انٹیلیجنس (اے جی آئی) کے بارے میں ماہرین کا دعویٰ ہے کہ یہ تمام کام عام طور پر ہی بالکل اس طرح کرے گی، جس طرح کوئی بھی کام انسان معمول کے مطابق کرتا ہے۔

تحقیق کاروں کا دعویٰ ہے کہ مصنوعی ذہانت کے اس درجے پر پہنچنے کے بعد کمپیوٹرز کس طرح سے کام کریں گے، اس حوالے سے فی الحال کوئی توقعات نہیں ہیں، اس درجے کی ترقی انسانی زندگی کے لیے شدید خطرات کا سبب بن سکتی ہے۔

مصنوعی ذہانت کے ایک ماہر مائلز برنڈیج نے کہا ہے کہ اس وقت نہ ہی یہ دنیا اور نہ ہی آرٹی فیشل انٹیلیجنس بنانے والی کمپنیاں اس پیش رفت کے لیے تیار ہیں۔ واضح رہے کہ مائلز نے حال ہی میں آرٹی فیشل انٹیلی جنس کی تیاری میں بطور سینئر ایڈوائزر کام کرنے کے بعد کمپنی سے علیحدگی اختیار کرلی ہے۔