پاکستان نے روالپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے تیسرے اور آخری ٹیسٹ میچ میں انگلینڈ کو9 وکٹوں سے شکست دیکر 3 ٹیسٹ میچوں کی سیریز2-1 سے جیت لی۔ پاکستان کو ملتان میں ہوئے پہلے ٹیسٹ میچ میں ایک اننگ اور 47 رنز سے شکست ہوئی تھی۔ اسی میدان پر کھیلے گئے دوسرے ٹیسٹ میں پاکستان نے انگلینڈ کو152 رنز سے جیت کر سیریز برابر کرلی تھی۔
پاکستان کی یہ انگلینڈ کے خلاف9ویں سریز ہے جس میں اس نے کامیابی حاصل کی ہے۔ پاکستان نے اپنی سرزمین پر انگلینڈ کو6 سیریز میں شکست دی ہے جبکہ انگلینڈ میں وہ3 سیریز جیتنے میں کامیاب رہی ہے۔ اس سیریز سے پہلے شان مسعود نے جن 5 ٹیسٹ میچوں میں پاکستان کی قیادت کی تھی ان تمام میں پاکستان کو شکست ہوئی تھی۔ سیریز کے پہلے ٹیسٹ میں شکست کے بعد انکی قیادت میں پاکستان کی شکست کی تعداد6 ہوگئی تھی۔ ملتان میں دوسرے ٹیسٹ میں انکی قیادت میں پاکستان نے پہلی جیت اپنے نام کی اورراولپنڈی میں جیت کے بعد وہ پاکستان کو پہلی جیت دلانے میں کامیاب رہے اور اب انکی قیادت میں پاکستان کو پہلی سیریز میں کامیابی ملی۔
پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان پہلی سیریز1954 میں انگلینڈ میں کھیلی گئی تھی۔4 ٹیسٹ میچوں کی یہ سیریز برابر رہی تھی۔ دونوں ٹیموں نے ایک،ایک ٹیسٹ میں فتح حاصل کی تھی اور2 ٹیسٹ برابر رہے تھے۔ انگلینڈ کے خلاف پاکستان نے پہلی سیریز پاکستان میں مارچ 1984 میں جیتی تھی۔ 3 ٹیسٹ میچوں کی اس سیریز میں پاکستان نے ایک ٹیسٹ جیتا تھا اور 2 ٹیسٹ برابر رہے تھے۔ظہیر عباس اس سیریز میں پاکستان کے کپتان تھے باب ویلس نے انگلینڈ کی قیادت کی تھی۔
انگلینڈ میں پاکستان نے پہلی سیریز1987 میں عمران خان کی قیادت میں جیتی تھی۔ اس سیریز میں میزبان ملک کی قیادت مائیک گیٹنگ نے کی تھی۔ 5 ٹیسٹ میچوں کی اس سیریز میں پاکستان نے ایک ٹیسٹ میچ جیتا تھا اور باقی4 ٹیسٹ میچ برابر رہے تھے۔اس سیریز کے فورا بعد انگلینڈ نے مائیک گیٹنگ کی قیادت میں پاکستان کو دورہ کیا تھا۔3 ٹیسٹ میچوں کی اس سیریز میں ایک ٹیسٹ جیتا تھا اور 2 ٹیسٹ برابر رہے تھے۔ جاوید میانداد اس سیریز میں پاکستانی ٹیم کے قائد تھے۔
ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ کا عالمی کپ جیتنے کے بعد پاکستانی ٹیم نے جب1992 میں جاوید میانداد کی قیادت میں انگلینڈ کو دورہ کیا تھا تو 5 ٹیسٹ میچوں کی سیریز2-1 سے جیتی تھی۔ اس سیریز میں میزبان ٹیم کے قائد گراہم گوچ تھے۔1996میں پاکستانی ٹیم نے انگلینڈ کا دورہ وسیم اکرم کی قیادت میں کیا اور 3 ٹیسٹ میچوں کی سیریز2-0 سے جیتی۔ یہ پاکستان کی انگلینڈ کے خلاف لگاتار 5ویں سیریز میں کامیابی تھی۔ انگلینڈ کے کپتان اس سیریز میں مائیک آتھرٹن تھے۔ انگلینڈ نے نومبر 2005 میں مارکس ترسکو تھک کی قیادت میں پاکستان کو دورہ کیا تھا۔انضمام الحق اس سیریز میں میزبان ٹیم کے کپتان تھے۔ 3 ٹیسٹ میچوں کی اس سیریز میں پاکستان نے 2 ٹیسٹ میچ جیتے تھے جبکہ ایک ٹیسٹ برابر رہا تھا۔ 2011-12 میں متحدہ عرب امارات میں انگلینڈ اور پاکستان کے درمیان کھیلی گئی3 ٹیسٹ میچوں کی سیریز پاکستان نے3-0 سے جیتی تھی۔ سیریز کا پہلا ٹیسٹ جو دبئی میں کھیلا گیا تھا، پاکستان نے10 وکٹوں سے جیتا تھا۔ابوطبہی میں دوسرے ٹیسٹ میچ میں پاکستان نے72 رنز سے کامیابی حاصل کی تھی۔ دبئی میں سیریز کے تیسرے اور آخری ٹیسٹ میچ میں پاکستان کو71 رنز سے فتح ملی تھی۔ اس سیریز میں پاکستان کے کپتان مصباح الحق تھے جبکہ انگلینڈ کی قیادت انڈریو اسٹراس نے کی تھی۔
پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان ابھی تک جو92 ٹیسٹ میچ ہوئے ہیں اس میں سے پاکستان نے23 ٹیسٹ میچ اور انگلینڈ نے30 ٹیسٹ میچ جیتے ہیں ۔ دونوں کے درمیان39 ٹیسٹ کسی فیصلہ کے بغیر ختم ہوئے ہیں۔