سندھ ہائیکورٹ کا ایم ڈی کیٹ چار ہفتوں میں دوبارہ لینے کا حکم

106

کراچی : سندھ ہائیکورٹ نے سرکاری میڈیکل و ڈینٹل کالجز اور جامعات میں داخلوں کے لیے ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ چار ہفتوں میں دوبارہ لینے کا حکم دیدیا۔

ایم ڈی کیٹ میں مبینہ بے ضابطگیوں کے خلاف درخواستوں کی سماعت سندھ ہائیکورٹ میں ہوئی۔دوران سماعت عدالت نے ریمارکس دیے پچھلی سماعت پر کمیٹی کی تشکیل کا حکم دیا تھا، کمیٹی نے کچھ کام کیا یا گھر پر سوتے رہے؟کمیٹی کی چیئرپرسن شیریں ناریجو نے رپورٹ عدالت میں پیش کی۔

عدالت نے کہا کہ بنیادی ذمہ داری پی ایم ڈی سی اور ڈا یونیورسٹی کی تھی، اگر رپورٹ کے مطابق امتحان میں کوئی بے ضابطگی نہیں ہوئی تو درخواست گزاروں کو سنیں گے، ٹیسٹنگ ایجنسی کا مقصد الگ ہوتا ہے، آپ جامعات کو پھنسا دیتے ہیں، کبھی جناح سندھ یونیورسٹی کو ذمے داری دی کبھی ڈاو یونیورسٹی کو ذمہ داری دی۔

شیریں ناریجو نے کہا کمیٹی نے ڈا یونیورسٹی کے امتحان کے نظام کو چیک کیا ہے، درخواست گزاروں کے بیانات اور شواہد کا بھی جائزہ لیا گیا، کچھ طلبا نے رابطہ کیا کہ امتحان دوبارہ نہیں ہونا چاہیے ایسے طلبا کے بیانات بھی لیے ہیں، کمیٹی کی تحقیقات میں امتحان کے نظام میں خامیاں پائی گئی ہیں، مختلف پوائنٹ پر سسٹم کمپرومائز ہوا ہے، امتحانی نظام کے ذمہ داران میں 40، 42 افراد شامل رہے ہیں۔عدالت نے کہا کہ مکینزم کمپرومائز ہوا ہے، مطلب پرچہ لیک ہوا ہے؟

جس پر شیریں ناریجو نے کہا واٹس ایپ پر جوابات اور مختلف سوالات موجود تھے۔عدالت نے ایم ڈی کیٹ میں مبینہ بیضابطگیوں کے خلاف درخواستوں پر مختصر فیصلہ سناتے ہوئے ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ ایک ماہ میں دوبارہ لینے کا حکم دیا ہے۔