اسرائیل نے ایرانی میزائل حملوں کے بعد جوابی کارروائی کرتے ہوئے رات گئے ایران پر فضائی حملہ کردیا، آپریشن میں 100 سے زائد اسرائیلی طیاروں نے حصہ لیا۔
عالمی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیل فوج کی جانب سے کیے جانے والے حملوں میں ایرانی دارالحکومت ایران کے علاوہ شہر کرج، اصفہان مشہد، اور شیراز کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
ایرانی میڈیا کے مطابق تہران کے مغرب میں مقامی وقت کے مطابق رات دو بجے 5 دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں جب کہ تہران کے خمینی ایئرپورٹ پر بھی دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں، اسرائیل نے تہران کے مغرب اور جنوب مغرب میں فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا۔
ایرانی سرکاری میڈیا نے رپورٹ کیا کہ ایران پر اسرائیل کی جانب سے کیے جانے والے حملوں میں کوئی نقصان نہیں ہوا، زندگی معمول کے مطابق جاری ہے۔
عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملے کے بعد تہران کے کئی مقامات پر آگ لگ گئی اور ایران کی فضائی حدود سے پروازوں کا رخ موڑ دیا گیا ہے، دمشق اور ہومز میں بھی کئی دھماکے سنے گئے ہیں اس کے علاوہ عراقی شہروں دیالہ اور صلاح الدین میں بھی دھماکوں کی آواز سنی گئی ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ ایران پر حملہ مکمل ہوگیا۔ طیارے واپس آچکے ہیں ،ایران میں مخصوص اہداف کو نشانہ بنایا ہے، ایران اور خطے میں اس کی پراکسیز کی جانب سے صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں ،اسرائیلی فوج حملوں اور دفاع دونوں صورتوں کیلئے تیار ہے ۔
امریکی حکام کے مطابق ایران کے خلاف اسرائیلی فوجی کارروائی میں امریکا کا کوئی کردار نہیں، ایران پر اسرائیلی حملوں سے آگاہ ہیں اور صورتحال پر گہری نظر ہے۔
ایرانی حکام نے کہا ہے کہ کسی بھی جارحیت کا جواب دینے کا حق رکھتے ہیں، اسرائیل کو متناسب ردعمل کا سامنا کرنا پڑے گا ،اسرائیلی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔