نئی دہلی:بھارت کی سپریم کورٹ میں انصاف کی دیوی کے نئے مجسمے کی نقاب کشائی تنازع کا شکار ہو گئی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت میں وکلا کی تنظیم سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے سپریم کورٹ میں حال ہی میں نصب کی گئی انصاف کی دیوی کے نئے مجسمے پر سخت اعتراض کیا ہے،اتفاق رائے سے منظور کی گئی قرارداد میں بار ایسوسی ایشن نے تبدیلی کے اس فیصلے کو یکطرفہ اور انتہائی سخت گیر قرار دیا۔
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے اپنی قرارداد میں صلاح و مشورہ کیے بغیر اس مجسمے میں تبدیلیوں کی مخالفت کی ہے۔
خیال رہے کہ بھارتی صدر دروپدی مورمو نے سپریم کورٹ کے قیام کی 75ویں برسی کے موقع پر یکم ستمبر کو انصاف کی دیوی کے نئے مجسمے اور سپریم کورٹ کے ایک نئے نشان کی نقاب کشائی کی تھی، سپریم کورٹ کے ججز کی لائبریری میں نصب کی گئی انصاف کی دیوی کا نیا مجسمہ پہلے کی طرح سفید تو ہے لیکن اس نے ساڑھی پہنی ہوئی ہے۔اس کے دائیں ہاتھ میں پہلے ہی کی طرح انصاف کا ترازو بھی ہے لیکن دوسرے ہاتھ میں تلوار کی بجائے انڈیا کا آئین ہے۔ایک اہم تبدیلی یہ ہے کہ انصاف کی نئی دیوی کی آنکھیں کھلی ہوئی ہیں جبکہ روایتی مجسمے میں آنکھوں پر کالی پٹی بندھی ہوتی ہے۔
اس کے علاوہ انصاف کی دیوی نے تاج بھی پہنا ہوا ہے،یہ مجسمہ چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ کی ایما پر تخلیق کیا گیا، جنھوں نے اس کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ انصاف کی نظرمیں ہر کوئی برابر ہے، نئے مجسمے میں ترازو انصاف کے عمل میں توازن اور غیر جانبداری کی علامت ہے تو وہیں پرانے مجسمے کی تلوار جو سزا کی علامت تھی، اسے ہٹا کر آئین کی کتاب دکھائی گئی۔