کٹھن……………اقبال

134

آئینِ نو سے ڈرنا، طرزِ کْہن پہ اَڑنا
منزل یہی کٹھن ہے قوموں کی زندگی میں

یہ کاروانِ ہستی ہے تیز گام ایسا
قومیں کْچل گئی ہیں جس کی رواروی میں