امریکی ایوان نمائندگان کا عمران کی رہائی کیلئے صدر جوبائیڈن کو خط،پاکستان کا سخت رد عمل

86

اسلام آباد (صباح نیوز)دفترِ خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے کہا ہے کہ امریکی قانون سازوں کا بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے جوبائیڈن کو خط سفارتی آداب کی خلاف ورزی ہے اور ایسے خطوط پاک امریکا تعلقات اور باہمی احترام کے ساتھ مماثلت نہیں رکھتے۔ پاکستان نے کبھی جموں و کشمیر میں بھارتی آئین کی عملداری کو تسلیم نہیں کیا، پاکستان اقوام متحدہ کے چارٹر کا مضبوط حامی ہے ، وزیر اعظم شہباز شریف نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے حوالے سے امریکی صدر کو خط لکھا ہے اور ان سے سزا معاف کر کے رہائی کی درخواست کی گئی ۔اسلام آباد میں ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں انہوں نے امریکی ارکان کانگریس کی جانب سے بانی پی ٹی آئی کے حوالے سے صدر جو بائیڈن کو لکھے گئے خط پر ردعمل میں کہا کہ پاکستان امریکا کے ساتھ تعلقات کو اہمیت کی نظر سے دیکھتا ہے ، پاکستان کے داخلی امور پر تبصرے سفارتی آداب اور ریاستی تعلقات کے منافی ہیں، یہ خطوط پاکستان کی سیاسی صورتحال کی غلط آشنائی پر مبنی ہیں۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ پاکستان برکس کارکن ہے نہ اجلاس میں مدعوکیا گیا ہے ‘ نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ اسحاق ڈار دولت مشترکہ اجلاس میں شریک ہیں، اسحاق ڈار نے ملکی ترقی کے لیے نوجوانوں کو بااختیار بنانے پر زور دیا‘پاکستانی حکومت کی جانب سے نوجوانوں کو لیڈرشپ رولز کا پلیٹ فارم مہیا کرنے کا تہیہ کیا ہے، ترجمان نے کہا کہ وزیر خارجہ نے دولت مشترکہ یوتھ پروگرام اور کامن ویلتھ ایشیا یوتھ الائنس کے آغاز پر بھی بات کی اوردولت مشترکہ ممالک کے درمیان بہتر معاشرے کی تشکیل کے لیے باہمی تعاون پر بات کی۔ترجمان نے کہا کہ پاک بھارت وزرائے خارجہ کے درمیان ایس سی او سمیت کوئی باضابطہ ملاقات نہیں ہوئی، رسمی اور تہنیتی جملوں کا تبادلہ روایت ہے۔ ممتاززہرہ بلوچ نے کہا کہ اسرائیلی قابض افواج استثنیٰ کے ساتھ غزہ میں نسل کشی اور جنگی جرائم میں ملوث ہیں۔ گنجان آباد علاقوں اور بنیادی ضروریات کو غیر اعلانیہ نشانہ بنانا جنگی جرائم ہیں، پاکستان عالمی برادری پر زور دیتا ہے کہ اسرائیل کے حملوں کو روکے، اسرائیل سے جنگی جرائم کا حساب لیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان لبنان میں اقوام متحدہ امن دستوں کو نشانہ بنانے کی مذمت کرتا ہے اور امن دستوں کے خلاف کارروائیاں فوری روکنے کا مطالبہ کرتا ہے۔ دفتر خارجہ کی ترجمان نے کہاکہ 27 اکتوبر کو بھارتی افواج کے ستی نگر اترنے کی یاد میں یوم سیاہ منایا جاتا ہے اور کشمیریوں نے آج تک اس بھارتی قبضے کو تسلیم نہیں کیا، پاکستان نے کبھی جموں و کشمیر میں بھارتی آئین کی عملداری کو تسلیم نہیں کیا، پاکستان اقوام متحدہ کے چارٹر کا مضبوط حامی ہے اور یقین رکھتے ہیں کہ یہ چارٹر بین الریاستی حل فراہم کرتا ہے۔ایک سوال کے جواب میں ا نہوںنے کہا کہ روس میں فٹبال کی ٹیم نہ بھیجنے پر متعلقہ وزارت بہتر جواب دے سکتی ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے حوالے سے امریکی صدر کو خط لکھا ہے اور ان سے سزا معاف کر کے رہائی کی درخواست کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بھارت کے ساتھ آئندہ پانچ برس کے لیے گردوارہ کرتار صاحب کی توسیع کی تجدید کی ہے، یہ سکھ مذہب میں اہم ترین مقام ہے اور اس معاہدے سے پاکستان اور بھارت کے زائرین اس کا دورہ جاری رکھ سکیں گے۔