راولپنڈی(خبرایجنسیاں) سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اڈیالہ جیل میں وکلا سے ملاقات ہوئی جس میں انہوں نے 26ویں آئینی ترمیم پر افسوس کا اظہار جب کہ مولانہ فضل الرحمن کے کردار پر تحفظات کا اظہار کیا۔اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کے بعد شعیب شاہین نے وکیل فیصل چودھری کے ساتھ میڈیا سے گفتگو کی۔ شعیب شاہین نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو 26 ترمیم کا علم نہیں تھا لیکن اب تمام معاملات سے آگاہ کر دیا ہے، 26 ویں آئینی ترمیم جس طرح پاس ہوئی اس پر بانی پی ٹی آئی نے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔وکیل شعیب شاہین نے کہا کہ ہم میاں گل حسن اورنگزیب کو مبارکباد دیتے ہیں، ان کے فیصلے سے بشریٰ بی بی گھر پہنچ گی، باپردہ خاتون پر جھوٹے مقدمات بنائے گئے۔انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے ڈیتھ سیل کی 5دن بجلی بند رکھی گئی، اخبارت اور ٹی وی کی سہولت بند ہے، بانی پی ٹی آئی کی ایکسرسائز کی مشین 20 دنوں بعد آج ملی ہے۔ شعیب شاہین نے کہا کہ ان حرکتوں پر بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ یہ پوری دنیا میں اپنا تماشا بنا رہے ہیں، ان کے اپنے پیسے ملک سے باہر اور دوسروں کو کہہ رہے ہیں کہ یہاں سرمایہ کاری کریں، عمران خان نے کہا کہ مارشل لا میں بھی ایسا ظلم نہیں ہوا، بہنوں کو بھی اٹھا لیا اور ضمانتیں نہیں ہو رہی، ایک متعصب جج کے پاس عمران خان کی بہنوں کا کیس ہے۔فیصل چودھری نے کہا کہ آج بانی پی ٹی آئی کو بشریٰ بی بی کی رہائی کی خبر سنائی جس پر وہ مطمئن تھے لیکن انتظار پنجھوتہ سمیت تمام ورکروں کی گمشدگی پر بہت تشویش کا اظہار کیا۔ عمران خان نے نئے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی تعیناتی پر افسوس کا اظہار نہیں کیا۔قبل ازیں پی ٹی آئی لیگل ٹیم کے 3وکلا کی ملاقات اڈیالہ جیل میں عمران خان سے کرائی گئی۔ عمران خان کو عدالت پیش کرنے کے بجائے جیل ہی میں وکلا سے ملاقات کرانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔فیصل چودھری ایڈووکیٹ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان سے 3 بجے جیل ملاقات کی تصدیق کر دی ہے۔ فیصل چوہدری نے کہا کہ تین بجے سلمان اکرم راجہ، شعیب شاہین اور مجھے جیل ملاقات کے لیے بلایا گیا ہے۔