اسلام آباد:نامزدچیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ خان آفریدی کا کہنا ہے کہ ملازم کے آفس آنے تک اسے تنخواہ ملے گی، اگر درخواست گزار چاہتے ہیں کہ ان کے وکیل دلائل دیں توپھر ہم درخواست گزار کونہیں سنیں گے۔
نومنتخب چیف جسٹس کی سربراہی میں بینچ نے فائنل کاز لسٹ میں شامل 12کیسز کی سماعت 32منٹ میں مکمل کرلی، جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں جسٹس سید حسن اظہررضوی اور جسٹس شاہد وحید پر مشتمل 3رکنی بینچ نے سپریم کورٹ کے کمرہ عدالت نمبر 3میں کیسز کی سماعت کی۔
محمد رحیم اوردیگر کی جانب سے محمد کریم خان اوردیگر کے خلاف دائر کیس میں التواکی درخواست دائر کی گئی تھی۔ نامزد چیف جسٹس نے کیس کی سماعت 3ہفتے کے لئے ملتوی کردی۔ بینچ نے اقلیتی رہنما جے سالک کی جانب سے رہائش فراہم کرنے کے مطالبہ کے حوالہ سے ریاست پاکستان کے خلاف وزیر اعظم پاکستان اوردیگر کے توسط سے دائر درخواست پر سماعت کی۔
نامزد چیف جسٹس کادرخواست گزار سے مکالمہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ یہ جوآپ ریلیف مانگ رہے ہیں وہ آئینی طور پر ہم نہیں دے سکتے، اس پر جے سالک کاکہنا تھا کہ ان کے وکیل اکرام چوہدری آرہے ہیں۔ اس پر عدالت نے کیس کو التوامیں رکھتے ہوئے کہا کہ وکیل کے آنے پر دوبارہ سنیں گے۔