چینی سائنس دانوں کا تیز ترین دوڑنے والا روبوٹ کا تجربہ

141

بیجنگ:چینی سائنس دانوں نے ایک ایسے روبوٹ کا تجربہ کیا ہے، جو اب تک سب سے تیز رفتاری کے ساتھ دوڑ سکتا ہے۔

خبر رساں ایجنسی کے مطابق چینی سائنس دانوں نے ایک نئے ہیومنائیڈ روبوٹ کو 8 میل فی گھنٹہ سے زیادہ کی رفتار سے بھگا کر یہ ثابت کردیا ہے کہ یہ اب تک سب سے تیز رفتاری کے ساتھ دوڑنے والی مشین (روبوٹ) ہے۔

واضح رہے کہ سائنس دانوں نے روبوٹ کو تیز رفتار کے ساتھ دوڑانے کےلیے مخصوص جوتے پہنائے تھے۔

چین میں دو روبوٹس کا مقابلہ کرنے کے لیے انہیں دوڑایا گیا، اور اس حوالے سے پروموشنل وڈیو بھی بنائی گئی۔  یہ دونوں روبوٹ چین ہی کی کمپنی روبوٹ ایرا ن  نے بنائے ہیں۔ چین کے مغربی صحرا میں بھاگنے والے ان روبوٹس میں سے ایک کو آزمانے کے لیے  مخصوص جوتے پہنائے گئے، جس سے یہ پتا چلانا مقصود تھا کہ یہ جوتے ہیومنائیڈ روبوٹ کو اپنے مقابلے پر دوڑنے والے دوسرے روبوٹ کو شکست دینے میں کامیاب بناتے ہیں یا نہیں۔

سائنس دانوں  نے اس نئے تجربے کے دوران  روبوٹ کو گھاس اور بجری کے ڈھیر سے بھی گزارا، تاہم مخصوص جوتے پہنے یہ روبوٹ کامیابی سے دوڑتا رہا۔ اس تجربے کے لیے ماہرین نے مصنوعی ذہانت کا بھی استعمال کیا۔

روبوٹ نے حیران کن طور پر ایک سڑک پر بھی تیز رفتاری سے چلتے ہوئے نصف گھنٹے سے زیادہ اپنی رفتار کو برقرار رکھ کر سب کو حیران کردیا۔