سکھ لیڈر کے قتل کی سازش: بھارت تفتیش میں تعاون کر رہا ہے، امریکا

85

امریکا نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت کینیڈا اور امریکا کی شہریت کے حامل سکھ لیڈر گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی سازش سے متعلق تحقیقات میں تعاون کر رہا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے پچھلے دنوں بتایا تھا کہ بھارت کی ایک تفتیشی ٹیم امریکا آئی اور متعلقہ حکام سے بات چیت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت اس معاملے میں اپنی ذمہ داری محسوس کرتے ہوئے تحقیقات میں تعاون کر رہا ہے۔

اب امریکا نے تسلیم کیا ہے کہ بھارتی قیادت گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی سازش کے حوالے سے اپنی ذمہ داری نبھانے پر آمادہ ہے۔ قتل کی یہ سازش امریکا میں تیار کی گئی اور امریکی خفیہ اداروں کے ایک ایجنٹ کی مہربانی سے بے نقاب ہوئی۔ اس ایجنٹ کو سازش تیار کرنے والے بھارتی باشندوں نکھل گپا اور وکاش یادو نے سکھ لیڈر کی سپاری دی تھی۔

پریس بریفنگ میں امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے کہا ہے کہ امریکا اُسی وقت مکمل طور پر مطمئن ہوگا جب تفتیش کے نتیجے میں ذمہ داری کا تعین ہوگا۔

ویدانت پٹیل نے کہا کہ بھارت کی تفتیشی ٹیم کا امریکا کا دورہ بارآور ثابت ہوا۔ ٹیم نے امریکی حکام سے ملاقاتوں میں اہم امور پر تبادلہ خیال کیا اور معلومات کا تبادلہ بھی کیا۔ اس سے تفتیش میں مزید مدد ملی ہے۔ امریکا سمجھتا ہے کہ بھارتی تفتیشی ٹیم اپنے حصے کا کام جاں فشانی سے کرتی رہے گی۔

ویدانت پٹیل نے تفصیلات سامنے لانے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کے تفتیش کار بہت سے معاملات کا جائزہ لے رہے ہیں اور امید ہے کہ اس معاملے میں وہ بہت جلد فیصلے کی منزل تک پہنچ جائیں گے۔

بھارتی تفتیش کاروں نے بتایا تھا کہ جس شخص پر گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی سازش کا الزام عائد کیا گیا ہے وہ (وکاش یادو) اب بھارتی حکومت کا ملازم نہیں رہا۔ واضح رہے کہ وکاش (وکرم) یادو اور نکھل گپتا پر امریکی محکمہ انصاف نے فردِ جرم عائد کردی ہے۔

وکاش یادو کو دہلی پولیس نے گرفتار کرلیا ہے تاہم یہ گرفتاری امریکا کے کہنے پر نہیں بلکہ ایک سال قبل ایک مقامی بزنس مین کی طرف سے بھتے اور اغوا برائے تاوان کی دھمکیوں سے متعلق درخواست کی بنیاد پر کی گئی ہے۔

نکھل گپتا کو جون میں کے اوائل میں چیک جمہوریہ میں گرفتار کیا گیا تھا اور 14 جون کو اُسے امریکا لایا گیا۔ اسے نیو یارک کی ایک عدالت میں بھی پیش کیا گیا جہاں اس نے صحتِ جرم سے انکار کیا۔ جرم ثابت ہونے پر نکھل گپتا کو دس سال تک کی سزائے قید ہوسکتی ہے۔