سپریم کورٹ میں جس چیف جسٹس کی ضرورت تھی اسے ہی لائے ہیں: احسن اقبال

111

اسلام آباد :مسلم لیگ ن کے رہنما اور وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ میں جس چیف جسٹس کی ضرورت تھی اس کو ہی لے کر آئے ہیں۔

جسٹس یحیی آفریدی کی بطور چیف جسٹس تقرری سے متعلق مسلم لیگ ن کے رہنما اور وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا ہے کہ عدالت عظمی میں اس وقت نسبتا کم متنازع ایسے چیف جسٹس کی ضرورت تھی جو ٹیم بلڈر بھی ہو۔ جسٹس منصور علی شاہ کے فیصلے ہیں اور سپریم کورٹ کی پریکٹس بھی ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کی تعیناتی تین ججز کے پینل سے ہوتی ہے۔ ہائی کورٹ چیف جسٹس کی تعیناتی پر سنیارٹی کم فٹنس دیکھی جاتی ہے۔ سپریم کورٹ میں بھی 20 سالوں میں تعیناتیاں فٹنس کی بنیاد پر ہوئیں، سپریم کورٹ کے سینئر ججز ہائیکورٹ میں تعیناتیوں پر یہ اصول اپناتے رہے۔ جونیئر جج کی بطور چیف جسٹس تعیناتی پر سینئرز کو کیا اعتراض ہو سکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پہلے بھی تین کے پینل میں سے چیف جسٹس ہائی کورٹ لگائے گئے۔ جب ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کی تعیناتی پر بھی یہی اصول اپنایا جاتا ہے تو سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کی تعیناتی پر اس اصول میں کیا قباحت ہے۔