اسلام آباد (آن لائن+مانیٹرنگ ڈیسک) اڈیالہ جیل کی انتظامیہ نے عدالتی حکم پر جمع کرائی گئی رپورٹ میں کہا ہے کہ بشریٰ بی بی کو خواتین وارڈ میں انتہائی محفوظ سیل میں رکھا گیا ہے ، جیل عملے کو سپرنٹنڈنٹ جیل کی اجازت کے بغیر ان کے سیل میں داخلے کی اجازت نہیں، جبکہ عمران خان کی بہنوں علیمہ خان اور عظمیٰ خان کی ضمانت کی درخواست پر فیصلہ نہیں ہو سکا۔ تفصیلات کے مطابق منگل کوا سپیشل جج سینٹرل شارخ ارجمند کی عدالت میں جمع کرائی گئی اڈیالہ جیل انتظامیہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بشریٰ بی بی کے ساتھ انتہائی پیشہ ورانہ تربیت یافتہ عملہ تعینات ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بشریٰ بی بی کے لیے خاتون میڈیکل افسر بھی تعینات ہے، ہولی فیملی اسپتال راولپنڈی کے 6 سینئر ڈاکٹرز کی ٹیم ہر ہفتے طبی معائنہ کرتی ہے ، ان کے لیے ڈاکٹر 24 گھنٹے دستیاب رہتا ہے۔جیل انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہر ہفتے اسلام آباد سے ماہر ڈاکٹرز بھی قیدیوں کے طبی معائنے کے لیے جیل کا دورہ کرتے ہیں۔ علاوہ ازیں انسداد دہشتگردی عدالت اسلام آباد میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی بہنوں علیمہ خان اور عظمیٰ خان کی ضمانت کی درخواست پر فیصلہ نہیں ہو سکا۔ درخواست گزار کے وکیل سلمان صفدر نے جج ابوالحسنات ذوالقرنین سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ صبح سے سن رہا ہوں ریکارڈ نہیں آیا، آپ کے ہوتے ایسا ہونا اچھا نہیں لگتا۔ وکیل نے عدالت میں دلائل دیے کہ شنگھائی تعاون تنظیم ختم ہوگئی، آپ نے کہا ملک کو آگے بڑھنے دیں، ملک آگے بڑھ گیا، 600 افراد کا کیس ہے، کوئی سائفر کا کیس تو نہیں، دونوں خواتین ہیں سازش کا کوئی گواہ نہیں، الزام عمومی ہے۔ جج نے پراسیکیوٹر سے سوال کیا کہ علیمہ خان اور عظمیٰ خان کیس کا ریکارڈ کدھر ہے؟ کیا مسئلہ ہے؟ جس کے جواب میں پراسیکیوٹر نے کہا کہ ریکارڈ نہیں ہے، میں ریکارڈ دیکھ کر ہی دلائل دے سکتا ہوں۔ پراسیکیوٹر کی دلائل مکمل نہ ہونے پر سماعت 25 اکتوبر تک ملتوی کردی گئی۔