ـ26 ویں آئینی ترامیم عدالت عظمیٰ اور سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج ،کالعدم قرار دینے کی استدعا

89

اسلام آباد /کراچی( آن لائن+ اسٹاف رپورٹر) حال ہی میں قومی اسمبلی اور سینیٹ سے منظوری کے بعد قانون کی شکل اختیار کر جانے والی 26ویں آئینی ترمیم کو عدالت عظمیٰ اور سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا گیا ہے جہاں درخواست میں ترمیم کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔تفصیلات کے مطابق عدالت عظمیٰ میں محمد انس نامی درخواست گزار نے وکیل عدنان خان کی وساطت سے آئینی درخواست دائر کی، 26ویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواست میں وفاق، چیئرمین سینیٹ، اسپیکرقومی اسمبلی سمیت دیگرکو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیاہے کہ پارلیمنٹ کا قانون سازی کا اختیار ہے۔ پارلیمنٹ دو تہائی اکثریت سے آئین میں ترمیم کر سکتی ہے۔ پارلیمنٹ کو عدالتی امورپر تجاویز دینے کا اختیار نہیں۔ 26 آئینی ترمیم آئین کے بنیادی ڈھانچے اور اداروں کے درمیان اختیارات کی تقسیم کے خلاف ہے۔آئینی ترمیم کے ذریعے چیف جسٹس کی تعیناتی کا طریقہ کار تبدیل کر دیا گیا۔ترمیم کے بعد چیف جسٹس کی تعیناتی حکومت وقت کے پاس چلی گئی ہے۔ ججز تقرر کے جوڈیشل کمیشن کی ہیئت کو بھی تبدیل کر دیا گیا ہے۔26 ویں آئینی ترمیم کو بنیادی حقوق اور عدلیہ کی آزادی کے منافی قرار دیکر کالعدم قرار دیا جائے۔ادھر عدالت عالیہ میں درخواست الٰہی بخش ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر کی گئی ہے درخواست میں کہاگیا ہے کہ پارلیمنٹ نے آئینی ترمیم کرکے عدلیہ کی آزادی، رول آف لا کی خلاف ورزی کی ہے، آئینی ترمیم کے ذریعے ججز کی تعیناتی کے عمل میں ایگزیکٹو کو مداخلت کی اجازت دی گئی ہے، ترمیم کے بعد جوڈیشل کمیشن آف پاکستان پر ایگزیکٹوکا کنٹرول بڑھ گیا ہے،ججز تعیناتی میں سیاسی اثر و رسوخ بڑھنے سے عدلیہ کی آزادی متاثر ہوگی، سیاستدان اگر ججز کی سالانہ پرفارمنس رپورٹ مرتب کریں گے تو عدلیہ آزادانہ کیسے کام کرسکتی ہے؟ہائی کورٹ کے ججز کی سالانہ پرفارمنس رپورٹ صرف سپریم جوڈیشل کونسل مرتب کرسکتی ہے،آئینی درخواستیں عمومی طور پر حکومت کے خلاف ہوتی ہیں، ایگزیکٹو کی بینچ کے قیام میں مداخلت مفادات کا ٹکراؤ ہے، آئینی ترمیم عدلیہ کی آزادی پر براہ راست حملہ ہے،26ویں آئینی ترمیم کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے ختم کرنے کا حکم دیا جائے۔علاوہ ازیں عدالت عظمیٰ نے قبل ازوقت عابدی زبیری و دیگر کی جانب سے 26ویں ترمیم کے خلاف دائر درخواست کے حوالے سے تحریری فیصلہ جاری کیاہے جس میں بتایاگیاہے کہ درخواست واپس لینے کی بنیادپر خارج کردی گئی ہے۔