میئر کراچی اسلام آباد کو پیارے ہوگئے

211

ایک تاثر ہے کہ چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول زرداری کا ترجمان مقرر کیے جانے کے بعد میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کی توجہ کراچی کے مسائل کے حل پر کم ہوگئی ہے، حالانکہ پہلے بھی نہیں تھی ، 17 ستمبر کے بعد سے میئر صاحب زیادہ وقت کراچی کے بجائے اسلام آباد میں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین کے ساتھ گزار رہے ہیں، میئر کے اسلام آباد میں رہنے کی وجہ سے ڈپٹی میئر نے شہر کے مسائل کی نشاندہی صرف اپنی پریس ریلیز جاری کرنے تک محدود کی ہوئی ہے۔ میئر کی عدم موجودگی کی وجہ سے پہلے سے جاری ترقیاتی کاموں کی رفتار بھی متاثر ہورہی ہے۔ ڈپٹی میئر کو میئر کی جگہ دستخط کرنے کا اختیار بھی نہیں ہے۔ گزشتہ 17 برس سے صوبے پر حکومت کرنے والی پاکستان پیپلز پارٹی کی کراچی سے دلچسپی کا اندازہ اس بات سے لگا یا جاسکتا ہے کہ ایک سال کے دوران میئر اور ڈپٹی میئر کی کراچی کی تعمیر و ترقی کیلیے کوئی کارکردگی نظر نہیں آتی۔ شہر میں بجلی ہے نہ پانی، جگہ جگہ گندگی اور غلاظت کے ڈھیر شہریوں کا منہ چڑاتے ہیں۔ نکاسی آب کا کوئی نظام موجود نہیں ہے، کراچی کی پہچان ٹوٹی سڑکیں اور بڑے بڑے گڑھے ہیں جو کراچی کے شہریوں کیلیے وبال جان بن گئے ہیں۔ 17 ستمبر کو میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کو چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول زرداری کا ترجمان مقرر کیا گیا ، اس سے قبل بیرسٹر مرتضیٰ وہاب ایڈمنسٹریٹر کراچی، مشیر قانون سندھ، مشیر اطلاعات سندھ اور وزیراعلیٰ سندھ کے ترجمان بھی رہ چکے ہیں تاہم35 روز سے میئر کراچی اپنا زیادہ وقت اسلام آبا د میں گزار رہے ہیں ،مئیر صاحب نے عہدے تو بہت جمع کرلیے ہیں اب کچھ کام ہی کرلیں اور کام نہیں کرسکتے یا ارادہ نہیں ہے تو کام کرنے والوں کے لیے راستہ چھوڑ دیں۔