خودی کی زندگی کے مقاصد

80

اقبال ؍ فارسی کلام

عقل ندرت کوش و گردون تاز چیست
ہیچ میدانی کہ این اعجاز چیست

مطلب: یہ نت نئے انوکھے کام کرنے کی کوشش میں مصروف اور آسمان تک پرواز کرنے والی عقل کیا ہے کیا تجھے کچھ علم ہے کہ یہ کیا اعجاز ہے

زندگی سرمایہ دار از آرزوست
عقل از زائیدگان بطن اوست

مطلب: زندگی نے آرزووَں کا سرمایہ فراہم کر لیا اور عقل بھی زندگی کے بطن سے پیدا ہوئی۔

چیست نظم قوم و آئین و رسوم
چیست را ز تازگیہاے علوم

مطلب: یہ قوم کی تنظیم، یہ اس کے دستور اور طور طریقے کیا ہیں۔ علوم کا تروتازہ رہنا اور نت نئے علوم کا وجود میں آنا کیا ہے یہ سب آرزووَں کے کرشمے ہیں۔

آرزوئے کو بزور خود شکست
سر ز دل بیرون دو صورت بہ بست

مطلب: آرزوئیں پوری طاقت سے اچھل کر راہ پیدا کرنے کی کوشش کرتی ہیں اسی اچھلنے میں ٹوٹ جاتی ہیں۔ پھر دل سے باہر نکل کر مختلف صورتیں اختیار کر لیتی ہیں۔

دست و دندان و دماغ چشم و گوش
فکر و تخلیل و شعور و یاد و ہوش

مطلب: ہاتھ اور دانت اور دماغ اور آنکھ اور کان، فکر و تخیل ، شعور اور حافظہ اور دانش (یہ سب کیا ہیں ، حقیقت یہ ہے کہ)جب زندگی نے میدان جنگ (عمل) میں گھوڑا دوڑایا تو اپنی حفاظت کے لیے اس نے یہ ہتھیار تیار کر لیے۔