ہم آئینی ترمیم کو نہیں مانتے، فائنل احتجاج کا ایک بڑا پلان بنائیں گے : علی امین گنڈاپور

107
announcement to run the movement

پشاور: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ رات کی تاریکی میں ہونے والی ایسی ترامیم عدلیہ پر حملہ ہے، اس کے خلاف احتجاج کا حق رکھتے ہیں ، غیر قانونی آئینی ترامیم کے خلاف ہم آواز اٹھائیں  گے، فائنل احتجاج کا ایک بڑا پلان بنائیں گے اور پورے ملک میں احتجاج کریں گے۔

پشاور ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور  نے کہا کہ ہم آئینی ترمیم کو نہیں مانتے، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں ،یہ غیرآئینی ترمیم ایک ایسی اسمبلی کی جانب سے منظور کی گئی ہے جو خود اس وقت غیرمنتخب ہے اور فارم 47 پر آئی ہوئی ہے ،یہ اپنی مرضی کے ججز تعینات کر کے مرضی کے فیصلے کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے ترمیم کے حق میں ووٹ دیا ہے ان کو پارٹی شوکاز دے کر ان کے خلاف تحقیقات کررہی ہے، جن لوگوں نے عمران خان کی کمر میں چھرا گھونپا ہے ان کو پارٹی سے فارغ کیا جائے گا۔ جو غدار ہے اس کی پارٹی میں کوئی جگہ نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ احتجاج کے دوران ہر جگہ سے لوگ نکلیں گے اور جہاں رکاوٹیں ملیں گی تو وہیں پر ہی احتجاج جاری رکھے کیوں کہ رکاوٹیں عبور کرنا ہر کسی کے لیے ممکن نہیں ہوگا۔ احتجاج کے لیے ہر طرف سے اسلام آباد کی جانب بڑھیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جس ملک کا وزیراعلی فارم 47 پر آیا ہو تو ان لوگوں کی اخلاقیات کیا ہوں گی، اس قابض حکومت کے جان چھڑانے تک احتجاج جاری رہے گا کیونکہ یہ حکومت 25 کروڑ عوام کے بجائے اپنی ذات کے لیے فیصلے کررہی ہے۔ بانی پی ٹی آئی کے دور میں دہشتگردی ختم ہوگئی تھی، جیسے ہی بانی پی ٹی آئی کو ہٹایا گیا حالات خراب ہوگئے۔