کراچی میں جان بچانیوالی ادویات کی شدید قلت‘ مریض پریشان

70

کراچی (اسٹاف رپورٹر) شہر قائد سمیت سندھ میں گردوں کے امراض، ہیپاٹائٹس اے، روبیلا، خسرہ، ممپس، ٹیٹنس امیونوگلوبلی کی ویکسین ناپید ہوگئی، جس سے مریضوں کو پریشانی کا سامنا ہے۔ علاوہ ازیں ٹیٹنس کے علاج کے لیے ٹیٹنس امیونو گلوبلین اور ریبیز سے بچائو کے لیے اینٹی ریبیزامیونوگلوبلین بھی ناپید ہے۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹیٹنس امیونو گلوبلین ٹیٹنس کے انفیکشن کو روکنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، بروقت ویکسینیشن نہ ہونے سے تشنج30 سے40 فیصد کیسز میں موت کا سبب بھی بنتا ہے، اینٹی ریبیز امیونو گلوبلین کو ریبیز ویکسینیشن کے ساتھ دینا ضروری ہوتا ہے۔ دوسری جانب امپورٹرز کا کہنا ہے کہ قیمت کے حوالے سے ڈریپ کو لکھ دیا ہے اگر قیمتیں مقرر نہیں کی جائیں گی تو ادویات امپورٹ نہیں کرسکتے۔ اس حوالے سے چیئرمین پاکستان فارماسیوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن توقیر الحق نے بتایا کہ ادویہ ساز کمپنیاں مقامی طور بھی کچھ ادویات بنا رہی ہیں، باہر سے منگوائی جانے والی ادویات کا مسئلہ بھی جلد حل ہو جائے گا، سرکاری اسپتالوں میں جان بچانے والی ادویات کی کچھ ماہ سے کمی ہے۔