قائدین حماس کی قربانیوں نے بے مثال تاریخ رقم کی‘ آصف لقمان قاضی

81
ڈائریکٹر امور خارجہ جماعت اسلامی آصف قاضی استنبول میں حماس سربراہ یحییٰ السنوار کی یاد میں تعزیتی اجتماع سے خطاب کر رہے ہیں
ڈائریکٹر امور خارجہ جماعت اسلامی آصف قاضی استنبول میں حماس سربراہ یحییٰ السنوار کی یاد میں تعزیتی اجتماع سے خطاب کر رہے ہیں

لاہو ر(نمائندہ جسارت)ڈائریکٹر امور خارجہ جماعت اسلامی آصف لقمان قاضی نے کہا ہے کہ یحییٰ السنوار کی شہادت نے تحریک آزادی کو مزید تقویت دی ہے، ان کی زندگی اور موت دونوں مثالی ہیں۔ایک یحییٰ السنوار کی شہادت ہزاروں یحییٰ سنوار کو جنم دے گی۔ آزادی کی صبح کو طلوع ہونے سے نہیں روکا جا سکتا۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے استنبول میں حماس کے سربراہ یحییٰ السنوار کی یاد میں تعزیتی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر حماس کی مجلس شوریٰ کے سربراہ محمد درویش، خلیل الحیہ، اسامہ حمدان اور تحریک مزاحمت کی مرکزی قیادت کے ارکان اور بڑی تعداد میں مختلف ممالک کی اسلامی تحریکوں کے قائدین موجود تھے۔ حکومت ترکی کی نمائندگی پارلیمنٹ میں القدس کمیٹی کے سربراہ حسن توران نے کی۔ آصف لقمان قاضی نے کہا کہ حماس کی قیادت اور ان کے خاندان کے افراد نے خود میدان جنگ میں قربانیاں پیش کرکے بے مثال تاریخ رقم کی ہے۔ پوری پاکستانی قوم تحریک آزادی فلسطین کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا اور اسرائیل نے وحشیانہ قتل عام کے ذریعے آزادی کی روح کو دبانا چاہا، لیکن ان قربانیوں سے آزادی کے جذبے کو مہمیز ملی ہے۔ مسئلہ فلسطین بین الاقوامی منظر نامے پر ابھر کر آگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان ممالک کی حکومتوں نے امت کو مایوس کیا ہے، لیکن حماس کے مجاہدین کی شجاعت ہر مسلمان کے لیے باعث عزت ہے۔ اسرائیل کے ناقابل شکست ہونے کا پول کھل گیا ہے۔ قتل عام کے باوجود اسرائیل اپنے مقاصد میں ناکام رہا ہے۔ اسرائیل نہ تو اپنے قیدی چھڑا سکا ہے اور نہ ہی تحریک مزاحمت کو ختم کرسکا ہے۔ آزادی فلسطین کے حق میں پوری دنیا کے انصاف پسند عوام یک آواز ہو گئے ہیں۔ عالمی رائے عامہ کے سامنے اسرائیل ایک دہشت گرد اور وحشی ریاست کی صورت میں سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم آزادی کے حصول تک فلسطینی بھائیوں کے شانہ بشانہ رہے گی، اور القدس کی آزادی کے لیے ہم کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کے قتل عام کی سرپرستی سے امریکا اور مغربی ممالک کا منافقانہ کردار کھل کر سامنے آگیا ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی قرار دادوں اور بین الاقوامی عدالت انصاف کو حقارت سے رد کیا ہے، اور فلسطینی بچوں اور بوڑھوں اور خواتین کے قتل عام کی ڈھٹائی کے ساتھ سرپرستی کی ہے۔ فلسطین اب صرف فلسطینیوں کا مسئلہ نہیں رہا، بلکہ پوری دنیا کے مظلوم عوام کے دل کی آواز بن گیا ہے۔