کراچی(کامرس رپورٹر) مرکزی صدر پاکستان بزنس فورم خواجہ محبوب الرحمن نے پی بی ایف کے صدر کراچی ملک خدا بخش کے ہمراہ حکومت سے مطالبہ کیا کہ بجلی کی قیمتوں میں فلفور کمی کی جائے کیونکہ انڈسٹری نہیں چل پا رہی۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا ایک بجلی گھر 50 ارب میں لگا اور اسے 400 ارب روپیدے دییگئے، یہ دن دیہاڑے ڈاکا ہے، آئی پی پیز کا فارنزک آڈٹ کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کیکنٹریکٹ میں گڑبڑ ہے تو عالمی سطح پر کیس لڑا جاسکتا ہے، ہر سیکٹر میں فیکٹریاں بند اور لوگ بے روزگار ہورہے ہیں۔ آئی پی پیز کا بجلی فروخت معاہدہ بجلی خرید معاہدہ نہیں، ابھی مزید 16 ہزار میگاواٹ بجلی کے آئی پی پیز آرہے ہیں۔صدر پاکستان بزنس فورم کا کہنا تھا کہ بجلی کھپت 18فیصدکم جب کہ پیداوار بڑھ رہی ہے،صنعتوں کو سستی بجلی دی جائے۔ صدر کراچی پی بی ایف ملک خدا بخش نے کہا بجلی کے شعبے میں مالی سال2017 میں کیپسٹی پے منٹ (ادائیگی کی صلاحیت) کا حجم 384 ارب روپے تھا جو نئی آئی پی پیز کے اضافے کے ساتھ بڑھ کر 2142 ارب روپے بڑھ گئی ہے۔ 2015 سے بجلی کا اوسط استعمال 15000میگا واٹ رہا جب کہ مجموعی پیداواری صلاحیت 20 ہزار میگا واٹ تھی جس پر کیپسٹی پے منٹ کی مد میں لاگت 200 ارب روپے تھی گوکہ 2024 میں بجلی کی اوسط طلب 13000میگاواٹ ہی رہی لیکن پیداواری صلاحیت 43 ہزار میگاواٹ تک جا پہنچی۔