غزہ /تل ابیب /بیروت /تہران/ عمان (مانیٹرنگ ڈیسک) حسن نصراللہ کی جگہ حزب اللہ کی قیادت سنبھالنے والے عبوری سربراہ نعیم قاسم اسرائیل کے قاتلانہ حملے کے پیش نظر لبنان سے ایران منتقل ہوگئے۔ حزب اللہ کے عبوری سربراہ نعیم قاسم 5 اکتوبر کو لبنان اور شام کے سرکاری دورے پر آئے ایران کے وزیرِ خارجہ عباس عراقچی کے زیر استعمال طیارے میں بیروت سے تہران کے لیے روانہ ہوئے۔ یہ دعویٰ متحدہ عرب امارات میں قائم ایرم نیوز کی ایک رپورٹ میں کیا گیا ہے تاہم حزب اللہ اور ایران کی جانب سے اس کی تاحال تردید یا تصدیق نہیں کی گئی۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کی اعلیٰ قیادت نے اسرائیل کی حزب اللہ کے عبوری سربراہ کو قتل کرنے کی دھمکی پر نعیم قاسم کو بیروت سے تہران منتقل ہونے کا حکم دیا تھا۔ نیتن یاہو حکومت نے ایران کو اسرائیل کے فوجی اڈوں سے متعلق اہم اور حساس معلومات فراہم کرنے کے الزام میں 7 یہودی باشندوں کو گرفتار کرلیا۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق گرفتار کیے گئے ساتوں اسرائیلی شہریوں کا تعلق حیفہ سے ہے اور ان میں ایک فوجی اور 2 نابالغ بچے بھی ہیں۔گرفتار ہونے والوں نے ایران کے لیے سیکڑوں کام انجام دیے تھے جن پر تل ابیب میں کریا ڈیفنس ہیڈکوارٹر، نیواتیم اور رامات ڈیوڈ ائر بیس کے ساتھ ساتھ آئرن ڈوم بیٹری سائٹس سمیت فوجی اڈوں اور سہولیات کی تصاویر اور معلومات جمع کرنے کا الزام ہے۔ان افراد سے حاصل معلومات کی بنیاد پر ہی نیواتیم ملٹری بیس کو اس سال ایرانی فوج نے دو بار میزائل حملوں میں نشانہ بنایا تھا اور حزب اللہ کی جانب سے رامات ڈیوڈ کو بھی نشانہ بنایا گیا تھا۔ تفتیش کے دوران ان مشتبہ افراد نے اعتراف کیا کہ وہ 2 سال سے ایرانی انٹیلی جنس ایجنسیوں کے لیے مختلف کام انجام دیتے رہے ہیں اور وہ ایرانی ایجنٹوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں تھے۔تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ ان کی کارروائیوں کے بدلے میں ایران نے ان افراد کو کرپٹو کرنسی اور لاکھوں ڈالر ادا کیے تھے۔ فلسطین کی مزاحمتی تحریک میڈیا نے غزہ میں صیہونی فورسز کے ساتھ چھڑپ اور انہیں نقصان پہنچانے کی وڈیوز جاری کر دیں۔ حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے شمالی غزہ کے جبالیہ کیمپ میں اسرائیلی ٹینک تباہ کرنے کی وڈیو جاری کی، اسرائیلی ٹینک کو بارودی سرنگ سے تباہ کیا گیا‘ جبالیہ کیپ میں مجاہدین اور اسرائیلی فوج کی گلی محلوں میں لڑائی ہوئی۔حماس میڈیا کے مطابق مجاہدین نے شدید لڑائی کے بعد صیہونی فوجیوں کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کردیا۔ غزہ میں بارودی سرنگ کے حملے میں اسرائیلی فوج کا کرنل مارا گیا‘ القسام بریگیڈز نے جبالیہ میں ایک اسرائیلی جاسوس ڈرون کو پکڑلیا جس کی وڈیو بھی جاری کی گئی ہے۔اسرائیلی فوج کی جانب سے 17 روزہ ناکہ بندی کے دوران شمالی غزہ میں 640 فلسطینوں کو شہید کرنے کا انکشاف ہوا ہے جن میں سے 33 فلسطینی پیر کو صبح اسرائیلی دہشت گردی کا نشانہ بنے۔وسطی غزہ کے علاقے دیرالبلاح میں موجود الجزیرہ کے نمائندے تاریز ابوعذام کے مطابق نسل کشی کے شواہد سامنے آرہے ہیں، شہری اپنے گھروں میں محصور ہیں اور وسیع پیمانے پر بلیک آؤٹ کے باعث خوراک، پانی اور ادویہ ناپید ہو رہی ہیں۔ اسرائیلی فوج کے شمالی غزہ اور بالخصوص جبالیہ پناہ گزین کیمپ کو نشانے پر رکھا ہوا ہے۔ابوعزام کے مطابق امدادی اہلکاروں کو جنوبی رفاح سے 5 لاشیں ملی ہیں جبکہ طبی ذرائع نے الجزیرہ کو بتایا ہے کہ جبالیہ کیمپ پر بمباری کے نتیجے میں کم ازکم 18 افراد شہید اور متعدد زخمی ہوگئے ، ادھر شمالی غزہ کے علاقے سفتاوی میں بھی 2 فلسطینیوں کو شہید کردیا گیا۔اقوام متحدہ کے انسانی حقوق دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے جبالیہ کمیپ میں بے گھر افراد کی رہائش کے لیے استعمال ہونے والے اقوام متحدہ کے اسکولوں کا گھیراؤ کرلیا ہے‘اسرائیلی فوجیوں نے پیر کو جبالیہ میں گھروں کے ایک بلاک کو منہدم کردیا جبکہ اقوام متحدہ کے بھی کم ازکم 3 اسکولوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ ادھر فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے کام کرنے والے اقوام متحدہ کے ادارے نے شمالی غزہ میں صورتحال کو تباہ کن قرار دے دیا۔ الجزیرہ کے مطابق ادارے کے سربراہ برائے منصوبہ بندی سیم روز نے کہا ہے کہ غزہ کے رہائشیوں کو ناقابل تصور صورتحال کا سامنا ہے، وہ 12 ماہ سے جنگ، مسلسل بے دخل، بمباری، جانی و مالی نقصان، محرومی ، پانی اور خوراک کی کمی کا سامنا کر رہے ہیں۔ دریں اثنا امریکا نے اسرائیل کو ایران ، حماس ، حزب اللہ اور حوثی باغیوں کے میزائل حملوں سے بچانے کے لیے اپنا جدید میزائل دفاعی نظام’تھاڈ‘ اسرائیل میں نصب کردیا ہے، تھاڈ میزائل نظام کو چلانے کے لیے 100 امریکی فوجی بھی اسرائیل میں تعینات کیے جائیں گے۔ امریکا کا یہ میزائل دفاعی نظام ڈیڑھ سو کلو میٹر کی پہنچ میں آنے والے میزائلوں کو تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اسرائیل نے کہا ہے کہ لبنان میں جنگ بندی کے لیے امریکی صدر جو بائیڈن کو آگاہ کردیا۔ عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق لبنان کے مختلف علاقوں پر شدید اسرائیلی بمباری کے دوران امریکی خصوصی مندوب آموس ہوچسٹین بیروت پہنچ گئے جہاں وہ مقامی حکام کے ساتھ حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی پر تبادلہ خیال کریں گے۔ذرائع عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی حکومت نے لبنان میں جنگ کے خاتمے کے سفارتی حل کے لیے اپنی شرائط پر مبنی ایک دستاویز گزشتہ ہفتے امریکا کو پہنچائی تھیں۔نیوز ویب سائٹ ایگزیوس کے مطابق اسرائیلی شرائط میں ایک بات یہ بھی شامل ہے کہ اسرائیلی فضائیہ لبنانی فضائی حدود کو بلا روک ٹوک استعمال کرسکے گی۔اس کے علاوہ اسرائیل نے مطالبہ کیا کہ اس کی فوج کو جنوبی لبنان میں داخلے کی اجازت ہو یا اس علاقے میں حزب اللہ اپنی فوجی تنصیبات قائم نہ کرے۔رپورٹ کے مطابق ایک امریکی اہلکار نے انکشاف کیا کہ واشنگٹن لبنانی فوج کو جنوب میں تعینات کرنے پر زور دے رہا ہے، وہ اسرائیل کے ساتھ سرحدی علاقوں میں 8000 فوجی تعینات کرنا چاہتا ہے، تاہم امریکی عہدیدار نے لبنانی فریق کی جانب سے ان شرائط کی منظوری کو مسترد کر دیا گیا ہے۔ اردن کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ ایمن الصفدی نے شمالی غزہ میں ہونے والی اسرائیلی کارروائیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی برادری اسرائیل کی غزہ میں غیر انسانی کارروائیاں روکے‘ اسرائیلی جارحیت غیر انسانی ہے اور جنگی جرائم کے زمرے میں آتی ہے۔