بھارت میں درجنوں پروازوں کو بم سے اڑانے کی دھمکی کے بعد دہلی کے علاقے روہنی میں سی پی آر ایف اسکول کے باہر بم دھماکے سے بھارت کے تفتیشی اداروں کی پریشانی میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔ ایسے میں کینیڈا کے خالصتان نواز سکھ لیڈر گرپتونت سنگھ پنوں نے انتباہ جاری کیا ہے کہ یکم سے 19 نومبر تک ایئر انڈیا کی کسی پرواز سے سفر نہ کیا جائے کیونکہ بم دھماکے سمیت کچھ بھی ہوسکتا ہے۔
یاد رہے کہ اس دوران امرتسر کے گولڈن ٹیمپل پر بھارتی فوج کی یلغار اور اُس کے ردِعمل میں بھارتی وزیرِاعظم مسز اندرا گاندھی کے قتل اور اس کے بعد دہلی اور اس کے نواح میں سِکھ کُش فساد کے چالیس سال مکمل ہو رہے ہیں۔
کینیڈا اور امریکا کی شہریت کے حامل سکھ لیڈر نے گزشتہ برس بھی اِنہی دنوں میں یہ دھمکی دی تھی۔ اس بار گرپتونت سنگھ پنوں کی دھمکی ایک ایسے وقت سامنے آئی ہے جب کینیڈا اور بھارت کے تعلقات میں غیر معمولی کشیدگی در آئی ہے اور دونوں ایک دوسرے کے سفارت کاروں کو نکالنے کی راہ پر گامزن ہیں۔
کینیڈا نے بھارتی ہائی کمشنر سنجے کمار ورما سمیت متعدد سینیر سفارت کاروں کو نکل جانے کا حکم دیا ہے۔ یہ سب کچھ اس بنیاد ہے کہ کینیڈا نے گزشتہ برس اپنے صوبے برٹش کولمبیا میں سکھ لیڈر ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں بھارت کو ملوث قرار دیا ہے۔
کینیڈین تفتیش کاروں نے خفیہ معلومات کی بنیاد پر بتایا ہے کہ اس پورے معاملے میں بھارتی ہائی کمشنر سنجے کمار ورما سمیت متعدد سینیر سفارت پرسنز آف انٹریسٹ ہیں اس لیے اِس لیے اُن سے پوچھ گچھ ہوسکتی ہے۔
گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی سازش کے حوالے سے بھی امریکا اور کینیڈا نے بھارت پر دباؤ بڑھادیا ہے۔ گرپتونت کو نیو یارک میں قتل کرنے کی سازش تیار کی گئی تھی جس میں دو بھارتی باشندے ملوث پائے گئے۔ نکھل گپتا کو امریکی حکام تحویل میں لے چکے ہیں جبکہ بھارتی خفیہ ادارے کا سابق افسر وکاش یادو اس وقت دہلی میں پولیس کی حراست میں ہے۔ ان دونوں پر امریکی محکمہ انصاف فردِ جرم عائد کرچکا ہے۔
گزشتہ روز دہلی کے ایک فوجی اسکول کے باہر ہونے والے بم دھماکے کی ذمہ داری ایک خالصتان نواز سکھ گروپ نے قبول کی ہے۔ یہ ذمہ داری سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹیلی گرام کے ذریعے قبول کی گئی ہے۔ پولیس اور تفتیشی اداروں نے ٹیلی گرام انتظامیہ کو مطلع کردیا ہے۔
ایک ہفتے کے دوران پچاس سے زائد پروازوں پر بم کی جھوٹی اطلاع دیے جانے سے پریشان تفتیشی اداروں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو کھنگالنے کا بھی فیصلہ کیا ہے تاکہ ملزمان تک پہنچا جاسکے۔
گزشتہ روز دہلی کے فوجی اسکول کے باہر ہونے والے دھماکے سے اسکول کی دیوار میں سوراخ ہوگیا۔ دیوار پر پراسرار سفید پاؤڈر بھی پایا گیا۔ اس دھماکے کے حوالے سے اب تک کسی کو گرفتار نہیں کیا جاسکا ہے۔ دھماکے کے وقت اسکول خالی تھا اس لیے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
پروازوں میں بم کی جھوٹی اطلاعات نے بھارت میں سول ایوی ایشن کے حکام اور خفیہ اداروں کا ناک میں دم کر رکھا ہے۔ دو دن قبل صرف چوبیس گھنٹوں میں 32 پروازوں کو بم سے اڑانے کی دھمکی دی گئی۔ اس بار صرف ایک پرواز کی ہنگامی لینڈنگ کرائی گئی۔ پانچ دن قبل جب دھمکیاں ملی تھیں تب متعدد پروازوں کا رخ موڑ پر ہنگامی لینڈنگ کرائی گئی تھی اور کم و بیش در درجن پروازیں منسوخ کی گئی تھیں۔