اقوام متحدہ کی حیاتیاتی تنوع کانفرنس کا آغاز، مالی معاونت کی اپیل

122

کالی : اقوام متحدہ کی حیاتیاتی تنوع کانفرنس (COP16) کا آج کولمبیا کے شہر کالی میں آغاز ہو گیا، جہاں دنیا کے سب سے بڑے قدرتی تحفظ کے اس ایونٹ میں فطرت کے تحفظ کے لیے بڑی مالی معاونت کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اپنے ویڈیو پیغام میں کانفرنس کے شرکاء کو کہا کہ وہ عالمی حیاتیاتی تنوع فریم ورک فنڈ (GBFF) میں سرمایہ کاری کریں اور مزید عوامی و نجی مالی وسائل فراہم کرنے کے لیے عزم کریں۔

یہ کانفرنس سخت حفاظتی انتظامات میں منعقد ہو رہی ہے، جہاں ہزاروں کولمبیائی پولیس اہلکار اور فوجی دستے سکیورٹی کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ اس کے علاوہ اقوام متحدہ اور امریکی سکیورٹی عملہ بھی کانفرنس کے تحفظ کے لیے موجود ہے، کیونکہ ایک گوریلا گروپ کی جانب سے دھمکی کے بعد کالی شہر کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔

فطرت کے تحفظ کے لیے عالمی فنڈ

گزشتہ سال قائم ہونے والا GBFF، 2022 میں کینیڈا میں طے پانے والے عالمی حیاتیاتی فریم ورک (GBF) کے اہداف کے حصول میں مدد فراہم کرے گا۔ اس کا مقصد 2030 تک فطرت کے نقصان کو روکنا اور اسے بحال کرنا ہے۔ اب تک اس فنڈ میں ممالک کی جانب سے تقریباً 250 ملین ڈالر کے وعدے کیے جا چکے ہیں۔

یہ فنڈ مونٹریال میں کیے گئے ایک معاہدے کا حصہ ہے، جس کے تحت طے کیا گیا تھا کہ 2030 تک ہر سال کم از کم 200 بلین ڈالر حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کے لیے فراہم کیے جائیں گے، جس میں ترقی پذیر ممالک کو 2025 تک 20 بلین ڈالر کی امداد فراہم کی جائے گی۔

انتونیو گوتریس نے کہا کہ فطرت کی تباہی تنازعات، بھوک اور بیماریوں کا سبب بن رہی ہے اور عالمی معیشت پر منفی اثرات ڈال رہی ہے۔

‘فطرت کے ساتھ امن’ کا پیغام

کانفرنس کا موضوع “فطرت کے ساتھ امن” ہے، اور اس میں 23 حیاتیاتی اہداف کے حصول کے لیے مالی معاونت اور ان کی نگرانی کے لیے نظام بنانے پر توجہ دی جا رہی ہے۔ کانفرنس میں تقریباً 12,000 مندوبین، بشمول 140 وزراء اور کئی عالمی رہنما، شریک ہو رہے ہیں۔

کولمبیا کے ایک باغی گروپ نے کانفرنس کو ناکام قرار دیتے ہوئے غیر ملکی وفود کو خبردار کیا ہے کہ وہ دور رہیں۔

کولمبیا کے صدر گستاوو پیٹرو نے بھی افتتاحی تقریب میں شرکت کی، جبکہ کالی کے میئر نے شہر کی حفاظت کے لیے مکمل تیاری کا یقین دلایا ہے۔

وقت کم ہے

کانفرنس کے شرکاء کے پاس اہداف کے حصول کے لیے وقت کم ہے، کیونکہ 2030 تک خشکی اور سمندری علاقوں کے 30 فیصد کو تحفظ دینے کا ہدف پورا کرنے کے لیے صرف پانچ سال باقی ہیں۔

عالمی سطح پر معروف برطانوی ماہر جین گوڈال نے خبردار کیا ہے کہ “اگر ہم واقعی زمین کو بچانا چاہتے ہیں، تو جھوٹے وعدوں کا وقت ختم ہو چکا ہے۔”

بین الاقوامی یونین برائے تحفظِ فطرت کے مطابق، دنیا کی ایک چوتھائی انواع معدومی کے خطرے سے دوچار ہیں، اور کولمبیا، جو دنیا کے سب سے زیادہ حیاتیاتی تنوع والے ممالک میں شامل ہے، ماحولیاتی تحفظ کو اپنی اولین ترجیح قرار دیتا ہے۔