سکھر(آئی این پی ) مغوی علی اصغر منگریو کی عدم بازیابی کے خلاف سکھر کے علاقے ایوب گیٹ کے رہائشی ریلوئے پولیس اہلکار زاہد حسین منگریو نے اپنے دیگر عزیزوں مقدم حسیب منگریو،محمد اعظم منگریو ، محمد علی ،علی احمد و دیگر کے ہمراہ سکھر پریس کلب کے سامنے381ویں روز بھی علامتی بھوک ہٹرتال جاری رکھتے ہوئے مغوی کی عدم بازیابی و انصاف فراہمی کیلئے نعرے بازی کی اس موقع پر مغوی بچے علی اصغر منگریو کے ورثا زاہد منگریو ،اعظم منگریو و دیگر کا کہنا تھا کہ آٹھ سال قبل مغوی علی اصغر منگریو کوتھانہ بی سیکشن کی حدود سے اغواء کیا گیا اغواء میں جوابدار سعید منگریو،خالد منگریو ،مسعود منگریو ،جنید منگریو و دیگر شامل ہیںسندھ ہائی کورٹ کے احکامات پر جے آئی ٹی کی رپورٹ اور پولیس تفتیش کے بعد کیس سپریم کورٹ میں چل رہا ہے دو جے ٹی آئی تشکیل دی گئی لیکن ان رپورٹ کو بھی دو سال بیت گئے ہیں۔ورثاء کا کہنا تھا کہ گذشتہ کئی سالوں سی مغوی کی بازیابی کیلئے پر امن احتجاج کیا جارہا ہے لیکن ابتک مغوی کو بازیاب نہیں کرایا جاسکا ہے انصاف کیلئے در در کی ٹھوکریں کھانے کے بعد علامتی بھوک ہٹرتال کا سلسلہ شروع کیا ہے ملوث افراد کیس واپس لینے کیلئے دھمکیاں دے رہے ہیں مظاہرین نے بالا حکام سے نوٹس لیکر انصاف و تحفظ فراہمی کا پرزور مطالبہ کیا جبکہ دوسری جانب سکھر کی سول سوسائٹی نمائندگان کی جانب سے کیمپ پر پہنچ کر ورثاء سے اظہار یکجہتی کیا جارہا ہے۔