پشاور(آئی این پی )ایس پی رورل ڈویژن انعام جان کی نگرانی میں ایس ایچ او تھانہ چمکنی محمد اشفاق خان نے نوجوان شہری کے اندھا قتل میں ملوث ملزمان کا سراغ لگا کر گرفتار کرلیا، مقتول طارق خان کے اندھا قتل میں قریبی دوست ملوث نکلے، جنہوں نے 27 اگست کو اراضیات میں مقتول طارق خان کو فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا، مقتول طارق خان ملزم سجاد کے ساتھ دوستانہ تعلقات قائم کرنا چاہتا تھا، جس پر ملزم نے دوسرے ساتھی رفیع اللہ کے ساتھ مل کر منصوبہ بندی کے تحت ارضیات میں قتل کردیا، پولیس نے جدید سائنسی خطوط پر جامع تفتیش کے دوران واقعہ میں ملوث ملزمان کا سراغ لگا کر گرفتار کرلیا، گرفتار ملزمان نے واقعہ کو غیرت کا شاخسانہ قرار دیا، جن کے قبضے سے آلہ قتل کلاشنکوف، دو عدد پستول بھی برآمد کرلئے گئے ہیں، مزید تفتیش جاری ہے۔تفصیلات کے مطابق 27 اگست 2024 کو مدعی فاروق خان ولد گل ضمیر نے تھانہ چمکنی پولیس کو رپورٹ درج کرائی تھی کہ اس کے بھائی طارق خان کو نامعلوم ملزمان نے نامعلوم وجوہات کی بنا پر قتل کردیا ہے، جس پر مقدمہ درج کرکے مختلف پہلووں پر تفتیش شروع کردی گئی،ایس پی رورل ڈویژن انعام جان نے اندھا قتل کا سراغ لگانے اور ملوث ملزمان کو گرفتارکر کرنے کی خاطر ایس ایچ او تھانہ چمکنی محمد اشفاق خان اور دیگر تفتیشی افسران پر مشتمل خصوصی ٹیم تشکیل دے دی گئی خصوصی ٹیم نے مختلف پہلوئوں پر تفتیش کا دائرہ وسیع کرکے قریبی رشتہ داروں، تعلق داروں اور دوستوں کو شامل تفتیش کیا، اسی طرح مقتول کے دو دوستوں کے بدلتے بیانات کو مدنظر رکھتے ہوئے مزید انٹاروگیٹ کرنے کا فیصلہ کیا گیا جس کے دوران پولیس ٹیم کے سامنے اصل حقائق سے پردہ اٹھاتے ہوئے مقتول طارق خان ولد گل ضمیر کو قتل کرنے کا انکشاف کیا، دونوں ملزمان سجاد ولد اللہ داد اور رفیع اللہ ولد خالد خان ساکنان چوہا گجر کے رہائشی ہیں، مقتول طارق ملزم سجاد کے ساتھ دوستانہ تعلقات قائم کرنا چاہتا تھا، جس پر اس نے دوسرے دوست کے ساتھ مل کر منصوبہ بندی کے تحت مقتول طارق کو فائرنگ کرکے اراضیات میں قتل کردیا، گرفتار ملزمان نے واقعہ کو غیرت کا شاخسانہ قرار دیا، جن کے قبضے سے آلہ قتل کلاشنکوف، دو عدد پستول بھی برآمد کرلئے گئے ہیں، جن سے مزید تفتیش جاری ہے۔