سکھر (نمائندہ جسارت) سکھر کی انسداد دہشت گردی عدالت نے شہید صحافی جان محمد مہر کے قتل میں نامزد مزید 2 ملزمان کی ضمانت منظور کر لی، صحافی کو گزشتہ سال 13 اگست کی شب مکی مسجد کلب روڈ کے قریب قتل کیا گیا تھا، مقتول کے بڑے بھائی کرم اللہ مہر نے قتل کیس میں ملزمان شیرو مہر، گلزار مہر، روشن مہر، نصیر، جمن، محسن اور قربان مہر کو نامزد کیا تھا جو سب کچے کے علاقے میں روپوش ہیں، پولیس تا وقت انہیں گرفتار کرنے میں ناکام ہے، تاہم پولیس نے سہولت کاری کے الزام کے تحت کئی دیگر مشتبہ افراد کو پوچھ گچھ کے لیے گرفتار کیا، ان میں سے کم و بیش سب ہی نے ضمانت حاصل کر لی ہے۔ جان مہر قتل کیس کی تازہ ترین سماعت میں 2 مزید ملزمان شیرو شیخ اور رزان شیخ کی اے ٹی سی کے جج عبدالرحمان قاضی نے 2، 2 لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کر لی، کیس کی آئندہ سماعت 29 اکتوبر تک ملتوی کر دی گئی ہے۔ مقتول کے بھائی مدعی کرم اللہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے حیرت کا اظہار کیا کہ قتل کے 14 ماہ بعد بھی مرکزی ملزمان گرفتار نہیں کیا جا سکا۔ انہوں نے پولیس کے حوالے سے دعویٰ کیا کہ وہ دریائی کچے کے علاقے میں روپوش ہوئے تھے۔ بخشل عرف بخشو، بابر، منور اور بشیر سمیت 6 ملزمان پہلے ہی ضمانت پر رہا ہو چکے ہیں اور اب شیرو شیخ اور رمضان شیخ کی ضمانت منظور کر لی گئی ہے۔