کامران غلام پہلے ہی ٹیسٹ میں سنچری بنانے والے 13ویں پاکستانی

187

انگلینڈ کے خلاف ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں3 ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے دوسرے ٹیسٹ کے پہلے دن پاکستان کی پہلی اننگ میں کامران غلام نے شاندار بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے306 منٹ میں224 گیندوں 11 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے118 رنز بنائے۔ وہ پہلے ٹیسٹ میں سنچری بنانے پاکستان کے 13ویں اور کل ملاکر114 ویں بلے باز بنے۔ ویسٹ انڈیز کے لارنس رو اور پاکستان کے یاسر حمیدنے پہلے ٹیسٹ میچوں کی دونوں اننگز میں سنچریاں اسکور کی تھیں۔

ٹیسٹ کرکٹ میں پہلے ہی میچ میں سنچری اسکور کرنے والے بلے باز آسٹریلیا کے چارلس بینر مین تھے جنہوں نے انگلینڈکے خلاف ملبورن میں مارچ1877 میں اولیں ٹیسٹ285 منٹ میں18چوکوں کی مدد سے165رنز بناکر ایسا کیا تھا۔ وہ اس اسکور پر زخمی ہونے کے بعد ریٹائر ہوئے تھے۔
پاکستان کے لئے پہلے ہی ٹیسٹ میں سنچری اسکور کرنے والے بلے باز خالد عباد اللہ تھے جنہوں نے آسڑیلیا کے خلاف کراچی میں اکتوبر 1964 میں330 منٹ میں20 چوکوں کی مدد سے166 رنز بنائے تھے۔انکے بعد ایک لمبے عرصے تک پاکستان کا کوئی بلے باز پہلے ٹیسٹ میں سنچری اسکور نہیں کرسکا تھا۔ نیوزی لینڈ کے خلاف اکتوبر1976 میں لاہور میں کھیلے گئے ٹیسٹ میں جاوید میانداد نے اپنے ٹیسٹ کیرئرکی شروعات سنچری کے ساتھ کی تھی۔ وہ259 منٹ میں19 چوکوں کی مدد سے163 رنز بنانے میں کامیاب رہے تھے۔

سلیم ملک نے بھی اپنے ٹیسٹ کیرئیر کی شروعات سنچری کے ساتھ کی تھی۔ سری لنکا کے خلاف کراچی میں مارچ 1982میں انہوں نے272 منٹ میں191 گیندوں پر10 چوکوں کی مدد سے آئوٹ ہوئے بغیر 100 رنز بنائے تھے۔
نیوزی لینٖڈ کے خلاف لاہور میں نومبر1996 میں کھیلے گئے ٹیسٹ میں محمد وسیم نے اپنے ٹیسٹ کیرئیر کا آغاز سنچری کے ساتھ کیا تھا۔ انہوں نے215 منٹ میں165 گیندوں پر17چوکوں کی مدد سے آئوٹ ہوئے بغیر109 رنز بنائے تھے۔

پہلے ہی ٹیسٹ میں سنچری بنانے والے 5ویں پاکستانی کھلاڑی علی نقوی تھے۔ انہوں نے جنوبی افریقا کے خلاف راولپنڈی میں اکتوبر 1997 میں352 منٹ میں270 گیندوں پر14 چوکوں کی مدد سے115 رن زبنائے تھے۔ اسی اننگ میں اظہر محمود نے بھی پہلے ٹیسٹ میں سنچری بنانے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔ وہ 350منٹ میں267 منٹ میں11 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے آئوٹ ہوئے بغیر128 رنز بنائے تھے۔ ٹیسٹ کرکٹ میں ابھی تک ایسا ایک ہی مرتبہ ہوا ہے جب 2 بلے باز ایک ساتھ پہلے ٹیسٹ میں سنچریاں بنانے میں کامیاب رہے تھے۔
راولپنڈی میں ہی فروری2000 میں سری لنکا کے خلاف یونس خان نے اپنے پہلے ٹیسٹ میں سنچری بنائی تھی۔ وہ322 منٹ میں250 گیندوں پر 11چوکوں کی مدد سے 107 رنز بنانے میں کامیاب رہے تھے۔ انکے بعد توفیق عمر نے ملتان میں بنگلا دیش کے خلاف اگست 2001 میں231 منٹ میں163 گیندوں پر15چوکوں کی مدد سے104 رنز بنائے تھے اور پہلے ٹیسٹ میں سنچری بنانے والوں میں شامل ہوئے تھے۔

یاسر حمید ان 2 بلے بازوں میں سے ایک ہیں جنہوں نے اپنے پہلے ٹیسٹ کی دونوں اننگزمیں سنچری اسکور کی ۔دائیں ہاتھ کے اس بلے باز نے کراچی میں بنگلا دیش کے خلاف اگست 2003 میں کھیلے گئے ٹیسٹ کی پہلی اننگ میں313 منٹ میں253 گیندوں پر25 چوکوں کی مدد سے170 رنز بنانے کے بعد دوسری اننگ میں229 منٹ میں161 گیندوں پر15 چوکوں کی مدد سے105 رنز بنائے تھے۔
فواد عالم نے سری لنکا کے خلاف کولمبو میں جولائی2009 میں ہوئے ٹیسٹ میچ میں384 منٹ میں259 گیندوں پر15 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے168 رنز بنائے تھے اور پہلے ٹیسٹ میں سنچری اسکور کرنے والے بلے بازوں میں جگہ بنانے میں کامیاب رہے تھے۔نیوزی لینڈ کے خلاف ڈونیڈن میں نومبر2009 میں ہوئے ٹیسٹ میچ میں عمر اکمل نے اپنے ٹیسٹ کیرئیر کا آغاز سنچری کے ساتھ کیا تھا۔ انہوں نے219 منٹ میں160 گیندوں پر21 چوکوں اور 2 چھکوں کی مدد سے129 رنز بنائے تھے۔

عابد علی نے سری لنکا کے خلاف راولپنڈی میں دسمبر 2019 میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ کے 5ویںاور آخری دن 298 منٹ میں201 گیندوں پر11چوکوں کی مدد سے آئوٹ ہوئے بغیر 109 رنز بنانے میں کامیاب رہے تھے۔ انہوں نے اپنے پہلے ایک روزہ بین الاقوامی میچ میں بھی سنچری بنائی تھی۔ 2طرز کی بین الاقوامی کرکٹ میں پہلے ہی میچ میں سنچری بنانے والے وہ پہلے بلے باز ہیں۔