آئینی ترامیم پر مشاورت میں تیزی، بلاول کی مولانا فضل الرحمان سے اہم ملاقات

231

اسلام آباد: 26 ویں آئینی ترامیم پر سیاسی جماعتوں کے درمیان اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیے مشاورت میں تیزی آگئی ہے۔ اس سلسلے میں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ان کی رہائش گاہ پر اہم ملاقات کی۔

اس ملاقات سے پہلے تحریک انصاف کا ایک وفد بھی مولانا فضل الرحمان سے مذاکرات کے لیے پہنچا تھا، جس کے بعد بلاول بھٹو نے بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) کے سربراہ سردار اختر مینگل سے بھی بات چیت کی۔ ذرائع کے مطابق، سیاسی قائدین آئینی ترامیم کے حوالے سے متفقہ لائحہ عمل تیار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پہنچنے سے قبل، بلاول بھٹو کی قیادت میں پیپلز پارٹی کے وفد نے وزیراعظم ہاؤس میں وزیراعظم شہباز شریف سے بھی ملاقات کی۔ اس ملاقات میں موجودہ سیاسی صورتحال اور آئینی ترامیم پر تفصیلی مشاورت کی گئی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے بانی کے مؤقف پر غور کرنے کے لیے سیاسی رہنماؤں نے مختصر وقفہ لیا ہے۔ بلاول بھٹو زرداری اور مولانا فضل الرحمان نے اس دوران لان میں چہل قدمی کرتے ہوئے آئندہ کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا۔

وفاقی کابینہ کا اجلاس آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے آج طلب کیا گیا ہے، جس کا وقت دو بار تبدیل کیا جا چکا ہے۔ تاہم، ابھی تک مکمل اتفاق رائے نہیں ہو سکا ہے، جیسا کہ گزشتہ روز بلاول بھٹو اور مولانا فضل الرحمان کی ملاقات میں بھی آئینی ترامیم پر واضح ہم آہنگی حاصل نہیں ہو سکی تھی۔

یہ ملاقاتیں مستقبل کے سیاسی فیصلوں اور آئینی ترامیم کے حوالے سے انتہائی اہمیت کی حامل سمجھی جا رہی ہیں، جو ملکی سیاسی منظرنامے میں بڑی تبدیلیوں کا باعث بن سکتی ہیں۔