کندھکوٹ: شہریوں کا 5 گھنٹے ایس ایس پی آفس کے سامنے دھرنا

104

کندھکوٹ (نمائندہ جسارت) کندھکوٹ شہر سمیت ضلع بھر میں امن و امان کی بحالی، بھتا مافیا، غنڈا گردی، دہشت گردی، پولیس گردی کے خلاف آل پارٹیز موومنٹ اور شہری اتحاد کی جانب سے شروع کی گئی تاریخی تحریک 24 ویں روز میں داخل ہو گئی۔ 24 ویں روز بھی شہری عوام جوش و جذبے کے ساتھ پریس کلب پہنچے جہاں ریلی نکال کر شہر کی سڑکوں پر امن کے نعروں کی گونج سے ایس ایس پی آفس پہنچ کر 5 گھنٹے تک احتجاجی دھرنا دیا۔ دھرنے اور میڈیا سے بات کرتے ہوئے رہنماؤں ڈاکٹر مہر چند، دلمراد ڈاھانی، حافظ نصر اللہ چنہ، اکرم باجکانی، ظریت بجارانی، مولوی جمال الدین اوگاہی، غلام مصطفی میرانی، میر طارق خان باجکانی، والی ڈنو سندھی، چھوٹو خان جکھرانی، شاہنواز مرھیٹو، سجاد بروہی، کامریڈ عباس، احسان جکھرانی، ڈاکٹر صوفی سریش کمار، راجا بابو عیسانی، شعبان جکھرانی، اشوک کمار سونارا، ہریش کمار، سنتوش کمار اگروال و دیگر نے کہا کہ شہریوں کے احتجاج کو ایک ماہ ہونے والا ہے لیکن پولیس نے احتجاج کا جواز بنا کر ڈاکوؤں کیخلاف کارروائیاں کرنے کے بجائے متاثرہ بیوپاریوں کو تنگ کرنا شروع کر دیا جو پولیس گردی ہے۔ بیوپاری اگر ڈاکوؤں کے سہولت کار ہوتے تو احتجاج کیوں کرتے؟ اصل سہولت کار پولیس ہے، شہر کے تھانوں پر ایس ایچ اوز کے فرض شناس افسر کے ذریعے موبائلیں ٹریس کر کے ان کی سی ڈی آر نکلوائی جائے، سب کچھ سامنے آ جائے گا۔