عوام خوش ہوجائیں، آئینی عدالت بنانے جارہے ہیں، بلاول

126

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر )چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول زرداری نے کہا ہے کہ بینظیر بھٹو ایک نظریے اور منشور کے ساتھ وطن واپس آئی تھیں۔ حیدرآباد میں پیپلز پارٹی کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بی بی چاہتی تھیں پاکستان کی عوام کو روٹی کپڑا اور مکان ملے۔انہوں نے کہا کہ میثاق جمہوریت میں درج آئینی عدالت بنانا بے نظیر بھٹو کا خواب تھا، اس عدالت میں تمام صوبوں کی برابری کی نمائندگی ہونی تھی، اس عدالت کا مقصد پاکستان کے آئین کا تحفظ کرنا تھا۔بلاول زرداری نے کہا کہ بینظیر بھٹو کی خواہش تھی کہ وفاقی عدالت کے قیام سے عدالت میں ون یونٹ کی سوچ کو ختم کیا جائے، ان کا یہ مطالبہ اس لیے سامنے آیا تھا کیونکہ وہ ہمارے عدالتی نظام کو بہتر طریقے سے جانتی تھی، وہ جانتی تھی جب بھی موقع آیا ،عدالتوں نے عوام، آئین اور دستور کا ساتھ دینے کے بجائے آمر کا ساتھ دیا۔ان کا کہنا تھا کہ یہی وجہ تھی جس کی وجہ سے بینظیر بھٹو آئینی عدالت کے قیام کا وعدہ کر چکی تھی۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ 18 اکتوبر 2007ء پاکستان کی تاریخ میں سب سے بڑا دہشت گردی کا واقعہ ہے، شہدا نے سب سے پہلے بی بی شہید کی جان کو بچانے کے لیے اپنی قربانی دی۔بلاول زرداری نے کہا کہ وہ پاکستان کی عوام اور پاکستان پیپلز پارٹی کے کارکنوں کو خوشخبری دینا چاہتا ہوں کہ ہم آئینی عدالت بنانے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام آئینی عدالت کے مطالبے کے ساتھ کھڑے ہیں، پاکستانی عوام کا مطالبہ ہے کہ برابری کی نمائندگی پر مبنی آئینی عدالت بنائی جائے تاکہ عوام کو فوری اور جلدی انصاف ملے۔ان کا کہنا تھا کہ آئینی عدالت بنانا قائد اعظم محمد علی جناح کا مطالبہ تھا، اس کے بعد شہید بینظیر بھٹو اور آج میں اور پاکستان کیے عوام اس کا مطالبہ کررہے ہیں، تمام سیاسی جماعتیں ملکر اس نامکمل مشن کو مکمل کرکے دکھائیں گے۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ہمارا مطالبہ انصاف اور برابری کا ہے، عوام سوال کرتے ہیں کہ آپ نے قائد عوام کو تختہ دار پر لٹکایا، شہید بی بی کو انصاف نہیں دیا اور یہی عوام سوال کرتی ہے کہ آپ نے ہر آمر کے لیے دروازے کھولیں ہیں، جب تک یہ عدالت اپنی مرضی کے مطابق چلے گی تب تک پاکستان کی عوام کو انصاف نہیں مل سکتا۔انہوں نے کہا کہ آئینی عدالت کا قیام ہمارا دہائیوں پر مبنی مطالبہ ہے، آپ کو ہمارا مطالبہ ماننا پڑے گا اور وفاقی عدالت بنانی پڑے گی۔