جامعہ کراچی: طلبہ اور وائس چانسلر میں مذاکرات کامیاب‘ احتجاج ختم

68

 

کراچی (اسٹاف رپورٹر) جامعہ کراچی کے وائس چانسلر ڈاکٹر خالد محمود عراقی اور طلبہ الائنس کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے، شیخ الجامعہ کی جانب سے مطالبات کی منظوری کی یقین دہانی کے بعد طلبہ الائنس نے احتجاج ختم کرنے کا اعلان کردیا۔ جامعہ کراچی میں طلبہ الائنس نے جمعہ کو آٹھویں روز بھی مطالبات کی منظوری کیلیے احتجاج کیا۔ شیخ الجامعہ اور طلبہ الائنس کے درمیان مذاکرات کے نتیجے میں 14 مطالبات میں سے 11 تسلیم کر لیے گئے۔ لیٹ فیس 50 فیصد سے کم کرکے 10 فیصد کردی گئی، ری ایڈمیشن فیس اب ایک سیمسٹر کے بعد نہیں، بلکہ 4 سیمسٹرز تک فیس جمع نہ کرانے کی صورت میں لاگو ہوگی۔ امتحانی فیس اب ہر کورس کے حساب سے لی جائے گی، کسی بھی طالبعلم کو سیمسٹر فیس نہ دینے پر امتحان میں بیٹھنے سے نہیں روکا جائے گا، جامعہ کراچی میں اگلے سیشن بزنس ماڈل کا اطلاق نہیں ہوگا اور سیمسٹر فیس میں آئندہ سال صرف 10 فیصد کا اضافہ ہوگا، جامعہ کراچی میں not eligible فیس کا اختیار شعبہ جات کے چیئرمین کو دیا جائے گا اور یہ فیس جامعہ کے اکاؤنٹ میں جمع ہوگی۔ اس کے علاوہ پوائنٹس کی تعداد میں اضافے کی یقین دہانی بھی کروائی گئی ہے،جس کے لیے وزیر ٹرانسپورٹ شرجیل میمن اور میئر کراچی مرتضٰی وہاب کو خطوط لکھے جائیں گے اور ایوننگ پروگرام میں 10 نئے پوائنٹس شامل کیے جائیں گے۔ جامعہ کی مخدوش عمارات اور کلاس رومز میں کلاسز نہیں ہوں گی اور اس بات کو یقینی بنانے کیلیے رئیس کلیہ جات کی ایک میٹنگ بلائی جائے گی۔ سیکورٹی کے مسائل کے حل کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی جس میں طلبہ کی نمائندگی بھی شامل ہوگی تاکہ سیکورٹی صورتحال کو بہتر بنایا جا سکے۔