برکس ممالک عالمی مارکیٹ میں یورپی تسلط کیخلاف کردار ادا کریں ، روس

54

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک) روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے مغربی تسلط کا مقابلہ کرنے کی کوشش کے لیے برکس ممالک سے عالمی توانائی مارکیٹ میں کردار ادا کرنے مطالبہ کردیا۔ خبررساں اداروں کے مطابق روس رواں ہفتے کے آخر میں بین الاقوامی توانائی فورم کی میزبانی کرے گا جس میں برکس توانائی کے وزرا کی ملاقات کا امکان ہے۔ پیوٹن نے فورم کے شرکا اور مہمانوں کو لکھے گئے خط میں کہا کہ یہ بات واضح ہے کہ نئی جغرافیائی سیاسی حقیقت کے تحت توانائی کے شعبے میں تعاون کے ذریعے ممالک کو معاشی طور پر مضبوط بنانا ہوگا، تاکہ سماجی مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے اور لوگوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانے میں کردار ادا کیا جاسکے۔ انہوں نے برکس کے توانائی وزرا کے آئندہ ہونے والے اجلاس کے بارے میں کہا کہ توانائی کی منصفانہ منتقلی میں برکس ممالک کو کچھ مشترکہ اصولوں پر رضامند ہونے کے ساتھ عالمی توانائی مذاکرات میں برکس کے کردار کو مضبوط بنانے کے طریقوں کی تجاویز تیار کرنی ہوں گی۔ادھر سعودی وزارت توانائی نے فوری طور پر برکس اجلاس میں شرکت کے حوالے سے جواب نہیں دیا۔ گزشتہ ہفتے ولادیمیر پیوٹن کے ترجمان دمتری پیسکو نے کہا تھا کہ کریملن اجلاس میں شریک شرکا کے حوالے سے جلد معلومات فراہم کرے گا۔ اب تک سعودی عرب باضابطہ طور پر برکس ممالک میں شامل نہیں ہوا تاہم روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے کہا ہے کہ روس نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو کازان میں منعقد ہونے والے برکس سربراہ اجلاس میں شرکت کی دعوت دی ہے۔واضح رہے کہ برکس کا سولہواں سربراہ اجلاس 22 سے 23 اکتوبر کو روس میں ہو گا جس میں اس بلاک میں شامل تمام ممالک کے سربراہان شرکت کریں گے۔ بھارتی وزارتِ خارجہ نے بھارتی وزیرِاعظم نریندر مودی کی اجلاس میں شرکت کی تصدیق کی ہے،جب کہ چین کے صدر شی جن پنگ بھی اجلاس میں شرکت کریں گے۔