یحییٰ السنوار کی شہادت سے تحریک آزادی فلسطین مزید تیزہوگی‘ کاشف شیخ

47

کراچی(اسٹاف رپورٹر) جماعت اسلامی سندھ کے امیر کاشف سعید شیخ نے اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد حماس کے سیاسی ونگ کے نومنتخب سربراہ یحییٰ سنوار کی شہادت پر گھرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج پوری قوم شہید رہنما یحییٰ سنوار کی شہادت پر ان کے خاندان اور فلسطینیوں کے غم میں برابر کی شریک ہے، اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد یحییٰ سنوار کی شہادت سے فلسطین کی آزادی کی تحریک ختم نہیں ہو گی، یحییٰ سنوار ہمیشہ شہادت کے جذبہ سے سرشار تھے انہوں نے اپنی زندگی کے 22 سال اسرائیل کے بدنام زمانہ جیلوں میں گزار دیے مگر صہیونی قبضے کو تسلیم نہیں کیا، غزہ کے 42ہزار شہدا اور حماس کے رہنمائوں وکارکنوں کی شہادتیں اور ان کے خاندان کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، ان شااللہ وہ دن دور نہیں جب مجاہدین اور فلسطینی عوام کی لازوال قربانیوں کی بدولت مسجد اقصیٰ آزاد ہوکر رہے گی۔ صوبائی امیر نے ایک بیان میں مزید کہا کہ اسرائیل جنگ بندکرنے کے بجائے لبنان ،شام اور ایران تک پھیلارہا ہے اس نے اسماعیل ہنیہ، حسن نصراللہ اور اب یحییٰ سنوار کو شہید کرکے یہ پیغام دیا ہے کہ وہ جب چاہے جہاں چاہے خون کی ہولی کھیل سکتا ہے اور دنیا کی کوئی طاقت اسے روکنے والی نہیں ہے، فلسطینی عوام کی تاریخ قربانیوں اور شہادتوں سے بھری پڑی ہے ،دنیا شیخ احمد یاسین کے شاگردوں یحییٰ سنوار ،اسماعیل ہنیہ سمیت حماس اور حزب اللہ قائدین کی شہادت سے لکھی ہوئی قربانیوں کو تاریخ سنہری الفاظ سے یاد رکھے گی۔حماس کے شہید قائد یحییٰ سنوار کی شہادت اللہ کے لیے ہے جنہوں نے دنیا کی سب سے زیادہ ظالم طاقت کا بے جگری سے ایک سال مقابلہ کیا اور آخر میں بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کرکے جنت کی منزل پائی۔اسرائیل اور اس کے سرپرستوں کو غزہ اور لبنان میں کیے گئے مظالم کی قیمت چکانا ہوگی،امریکا ،برطانیہ سمیت مغربی قوتوں کی آشیرباد سے اسرائیل غزہ کی جنگ کو پوری مسلم دنیا تک پھیلانے کی منصوبہ بندی رکھتا ہے اگر اب بھی نام نہاد مسلم حکمران نہیں جاگے تو پھر پوری مسلم دنیا اس ہولناک جنگ کی لپیٹ میں آجائے گی۔ القسام بریگیڈ نے اسرائیل کو شکست دی ہے لیکن اسرائیل سویلین لوگوں اور گھروں کو نشانہ بنا رہا ہے۔ آج امت مسلمہ اور خاص کر فلسطین ایک عظیم مجاہد سے محروم ہوگئی،اللہ کا شیر اور کفار کو ناکوں چنے چبوانے والا مجاہد آج اپنی منزل پاگیا ہے لیکن کیا عالم اسلام کے حکمران غزہ اور لبنان میں لاکھوں مسلمانوں کی شہادت کے بعد اب بھی اس ظلم عظیم پر اپنی آنکھیں بند رکھیں گے، کیا مسلم حکمران اسرائیل کی خاموش حمایت کرتے رہیں گے؟ اب بھی وقت نہیں آیا کہ تمام مسلم دنیا اپنے اتحاد اور یکجہتی سے مظلوم مسلمانوں کا حامی ونگہبان بن کر ظالموں کے ہاتھوں کو کاٹ ڈالے۔ مغربی ممالک کی حمایت سے مسلمان ممالک کی خاموشی اسرائیل کی اصل طاقت ہے‘ ایٹمی ملک ہونے کے ناطے پاکستان اپنا کردار ادا کرے مسلمان ملکوں کے فوجی سربراہان کا فوری اجلاس بلایا جائے اور اسرائیل کو دہشت گرد ریاست قرار دیا جائے۔