اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) عدالت عظمیٰ نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کو مخصوص نشستوں کے معاملے پر عدالت عظمیٰ کے فیصلے پر عمل درآمد کرنا ہو گا۔عدالت عظمیٰ کے8 ججز نے مخصوص نشستوں کے فیصلے کے حوالے سے حتمی وضاحت جاری کردی، مخصوص نشستوں کا فیصلہ دینے والے 8 ججز نے الیکشن کمیشن اور پی ٹی آئی کی متفرق درخواستوں پر وضاحت جاری کی۔الیکشن کمیشن نے الیکشن کمیشن ترمیمی ایکٹ کے بعد عدالت عظمیٰ سے رائے طلب کی تھی، عدالت عظمیٰ کی دوسری وضاحت 2 صفحات پر مشتمل ہے۔عدالت عظمیٰ نے دوسری وضاحت میں کہا ہے کہ مخصوص نشستوں کا مختصر فیصلہ جاری ہونے کے بعد الیکشن کمیشن اس حوالے سے ہونے والی ترمیم کا پابند نہیں، الیکشن کمیشن کو اکثریتی فیصلے پر عمل کرنا ہو گا۔عدالت عظمیٰ نے قرار دیا کہ الیکشن ایکٹ میں ترمیم کے ماضی سے اطلاق کو وجہ بنا کر 12 جولائی کا عدالت عظمیٰ کا فیصلہ غیر مؤثر نہیں ہو سکتا، مخصوص نشستوں کے فیصلے پر عمل درآمد کے لیے مزید کسی وضاحت کی ضرورت نہیں، آئین کے آرٹیکل 189 کے تحت عدالت عظمیٰکے فیصلے پر عملدرآمد ہونا ہے، الیکشن ایکٹ میں ترمیم ہمارے فیصلے کو ختم نہیں کرسکتی۔عدالت عظمیٰ نے دوسری وضاحت میں کہا کہ ہم تفصیلی فیصلہ آنے سے پہلے بھی ایک وضاحت جاری کر چکے ہیں اور ہم نے وضاحت کے لیے رجوع کرنے کا حق اس لیے دیا تھا کہ مختصر حکم نامے پر عملدرآمد میں کوئی پریشانی نہ ہو۔وضاحت میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن بغیر مزید وضاحت طلب کیے ہمارے حکم نامے پر عملدرآمد کرنے کا پابند ہے، رجسٹرار آفس اس وضاحتی حکم نامے کی کاپی الیکشن کمیشن اور پی ٹی آئی کو بھیجے۔