الیکشن کمیشن کو مخصوص نشستوں کے اکثریتی فیصلے پر عمل کرنا ہو گا، سپریم کورٹ کے ججوں کی دوسری وضاحت

114

  اسلام آباد: سپریم کورٹ نے مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلے کی دوسری وضاحت جاری کردی جس میں کہا ہے کہ الیکشن کمیشن سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کا پابند ہے۔

 مخصوص نشستوں کے فیصلے سے متعلق اکثریتی فیصلہ دینے والے سپریم کورٹ آٹھ ججوں نے اپنی دوسری وضاحت میں کہا کہ مخصوص نشستوں کا مختصر فیصلہ جاری ہونے کے بعد الیکشن کمیشن اس حوالے سے ہونے والی ترمیم کا پابند نہیں۔

اکثریتی فیصلہ دینے والے ججوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو اکثریتی فیصلے پر عمل کرنا ہو گا اور الیکشن ایکٹ میں ترمیم سے 12 جولائی کا فیصلہ غیر موثر نہیں ہو سکتا۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن ایکٹ میں ترمیم کے ماضی سے اطلاق کو وجہ بنا کر فیصلہ غیر موثر نہیں ہو سکتا۔عدالت عظمی کے ججوں نے کہا کہ ہم تفصیلی فیصلہ آںے سے پہلے بھی ایک وضاحت جاری کر چکے ہیں اور ہم نے وضاحت کے لیے رجوع کرنے کا حق اس لیے دیا تھا کہ مختصر حکم نامے پر عملدرآمد میں کوئی پریشانی نہ ہو۔

انہوں نے اپنی وضاحت میں کہا کہ چونکہ اب تفصیلی فیصلہ جاری ہو چکا ہے، لہذا اب کسی وضاحت کی ضرورت نہیں رہی اور تفصیلی فیصلے میں تمام تر قانونی و آئینی نکات کا احاطہ کردیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اب چونکہ الیکشن کمیشن اور پی ٹی آئی نے مزید وضاحت کے لیے درخواستیں دائر کر رکھی ہیں اس لیے ہم ہم اب اتنی حد تک وضاحت کر دیتے ہیں کہ الیکشن ایکٹ میں ترمیم سے ہمارا حکم نامہ غیر مثر نہیں ہوتا۔