یحییٰ سنوار اسرائیلی فوج کے سامنے آخری سانس تک ڈٹے رہے، شہادت کی تصدیق، حماس کا جدوجہد جاری رکھنے کا عزم

127

مقبوضہ بیت المقدس:حماس نےاپنے سربراہ یحییٰ سنوار کی شہادت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے رہ نما اسرائیلی فوج کے سامنے آخری سانس تک ڈٹے رہے۔

بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کی جانب سے غزہ میں قابض صہیونی فوج کے ساتھ گزشتہ روز ہونے والی جھڑپ میں  اپنے سربراہ یحییٰ سنوار کی شہادت کی تصدیق کردی گئی ہے۔

حماس کے نائب سربراہ خلیل حیا نے اپنی براہ راست نشر ہونے والی تقریر میں کہا کہ فلسطین کی آزادی  اور خودمختاری کے لیے یحییٰ سنوار نے اپنی  جان اللہ کی راہ میں قربان کی ہے۔ انہوں نے شہید کی خدمات پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ زندگی بھر بہادری اور دلیری کے ساتھ صہیونی ریاست کا مقابلہ کرتے رہے اور آخری سانس تک اسرائیلی فوج کے سامنے ڈٹے رہے، یہاں تک کہ اللہ کے حضور انہوں نے اپنی جان قربان کردی۔

انہوں نے  مزید کہا کہ نڈر اور بہادر فلسطینی رہنما نے  جنگ میں اپنی زندگی کے آخری لمحے تک ہتھیار نہیں ڈالے اور اپنا سربلند رکھا۔ ان کی پوری زندگی  آزادیٔ فلسطین کی جدوجہد سے عبارت ہے۔ انہوں نے اپنے عزم کو دہراتے ہوئے کہا کہ یحییٰ سنوار کی شہادت سے مزاحمت کی تحریک مزید مضبوط ہوگی اور اسی تقویت کے ساتھ ہم یحییٰ سنوار کے مشن کو جاری رکھیں گے۔ خلیل حیا کا کہنا تھا کہ ہم اپنا مقصد حاصل ہونے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔

حماس کے نائب سربراہ  خلیل حیا نے اسرائیلی فوج کے ہاتھوں شہید ہونے والے اپنے رہنما یحییٰ سنوار کے قتل کاانتقام لینے کا عہد کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی یرغمالی اس وقت تک آزاد نہیں کیے جائیں گے، جب تک قابض صہیونی ریاست محصور غزہ پر حملوں کا سلسلہ نہیں روکے گا اور یہاں سے اپنی فوج کو واپس نہ بلا لے۔

انہوں نے یحییٰ سنوار کے لیے دعائے  مغفرت کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ وہ اپنے  قریبی دوست اور تحریکی ساتھی اسماعیل ہنیہ کے  ساتھ جنت الفردوس میں اللہ کی بہترین اور شان دار میزبانی میں ہوں گے۔