ریپ کا معاملہ :ایاز امیر،عمران ریاض،سمیع ابراہیم،فرح اقرار سمیت 38افراد پر مقدمہ

89

لاہور(نمائندہ جسارت+مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے سوشل میڈیا پر لاہور میں نجی کالج کی طالبہ سے مبینہ زیادتی کا پروپیگنڈا کرنے کے الزام میں متعدد صحافیوں اور یوٹیوبرز سمیت 38 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا جبکہ مبینہ زیادتی کے خلاف احتجاج کرنے والے 24 طلبہ کوگرفتار کرلیا گیا، 250 نامعلوم ملزمان کیخلاف مقدمہ درج،زیر حراست نجی کالج کے سیکورٹی گارڈ کوچھوڑدیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق لاہور کے نجی کالج میں طلبہ احتجاج کے معاملہ میں ایف آئی اے سائبر کرائم نے مقدمہ درج کرلیا۔مقدمہ نجی کالج کی پرنسپل کی دراخوست پر درج کیا گیا ہے۔ ایف آئی اے سائبر کرائم نے مقدمہ 38 افراد کے خلاف درج کیا۔ ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کی جانب سے درج کردہ مقدمے میں سینئر صحافی و تجزیہ کار ایاز امیر، عمران ریاض، سمیع ابراہیم، فرح اقرار، صحافی شاکر محمود اعوان اور دیگر کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔ایف آئی اے کی جانب سے درج کیے گئے مقدمے میں راجا احسن نوید، فیصل پاشا، نعیم بخاری، عمر دراز گوندل، رابعہ ملک، ثاقب جمیل، فرقان، ایڈووکیٹ میاں عمر اور حسیب احمد کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔ ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل نے درج مقدمے پر مزید کارروائی بھی شروع کردی ہے۔مقدمے میں سائبر کرائم ایکٹ، دھمکی، ہراسگی، فیک نیوز سمیت دیگر دفعات شامل ہیں۔ایف آئی آر کے متن کے مطابق ان افراد نے سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا مہم شروع کی جو ان کے ہینڈلرز کے ذریعے مزید پھیل گئی۔ایف آئی آر کے مطابق کالج کی سی سی ٹی وی فوٹیج پولیس کی تحویل میں ہے، شک ہے کہ اس معاملے میں دو طلبا کا کردار ہو سکتا ہے۔ ان طلبا کو ویڈیوز بنانے سے روکنے کے لیے وائس پرنسپل نے تنبیہ کی تھی۔متن میں کہا گیا کہ واقعے کی مکمل تحقیقات جاری ہیں، حقائق جاننے کے لیے طلبہ اور عملے سے رابطہ ہے۔ ایف آئی آر میں تحریر کیا گیا کہ سوشل میڈیا پر اس پروپیگنڈا کے بعد ایک بے قابو اور پرتشدد ہجوم نے ہمارے کیمپس پر حملہ کیا۔ مشتعل ہجوم نے ہمارے عملے کو نقصان پہنچایا اور عمارت کو بھی شدید نقصان پہنچایا۔علاوہ ازیں طالبہ مبینہ زیادتی کیس میں لاہور کی گلبرگ پولیس نے زیر حراست سیکورٹی گارڈ کو چھوڑ دیا ہے۔کالج انتظامیہ کی ضمانت پر پولیس نے سیکورٹی گارڈ کو چھوڑا ہے۔دوسری جانب، مبینہ زیادتی کے خلاف احتجاج کرنے والے 24 طلبہ کو گرفتار کر لیا گیا جبکہ 250 نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔ مقدمہ تھانہ ہربنس پورہ میں سب انسپکٹر عثمان اکبر کی مدعیت میں درج کیا گیا جس میں 324، 353، 291، 186، 290، 436، 147، 149 اور 382 کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔ایف آئی آر متن کے مطابق نجی کالج کے طلبہ اور شرپسند عناصر نے توڑ پھوڑ کی، شرپسند عناصر نے پیٹرول بموں سے پولیس پر حملے کیے اور پیٹرول بم پولیس اسٹیشن کی پارکنگ میں پھینکے گئے جس کے نتیجے میں 6 ملازمین کی موٹر سائیکلیں جل گئیں۔