لاہور میں کالج کی طالبہ سے مبینہ زیادتی کا معاملہ قومی اسمبلی پہنچ گیا

40

اسلام آبا د(آن لائن)لاہور میں نجی کالج کی طالبہ کے ساتھ مبینہ زیادتی کا معاملہ ایوان میں پہنچ گیا ،وزیر اطلاعات نے کہا کہ ایک سیاسی جماعت نے پراپیگنڈا کیا ،ملوث کردار وں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔سپیکر قومی اسمبلی ایا صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس جمعرات کے روز ہوا ،سپیکر نے ایوان میں وزیر داخلہ اور متعلقہ حکام کی عدم شرکت پر برہمی کا اظہار کیا اور سیکرٹری داخلہ کو فوری طلب کرلیا۔جمعرات کے روز قومی اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران اسپیکر ایاز صادق نے کہا کہ وزرات داخلہ سے جواب کون دے گا جس پر وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے کہا کہ وزارت داخلہ سے کسی کو بلائیں تو وہ جواب دے دیں گے جس کے بعد اسپیکر نے سیکرٹری داخلہ کو طلب کرلیا، رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ دل چاہ رہا ہے محسن نقوی کوبراہ راست ایک دفعہ دیکھ لو ں وہ کسی کمیٹی میں نہیں آتے ،جس پر اسپیکر ایاز صادق نے کہا کہ میں آپ کو وزیر داخلہ سے ملوا لوں گا ،نبیل گبول نے کہا کہ وزیر داخلہ قائمہ کمیٹی میں نہیں آتے ،وزیر اعظم کسی کو وزیر مملکت داخلہ بنا دیں ،میں دو دن تک پارلیمنٹ لاجز میں محصور رہا،دو دن تک انڈوں پر گزارا کرتا رہا سب کچھ بند کیا گیا تھا،وقفہ سوالات کے دوران وزیر اطلاعات ونشریات عطا تارڑ نے غیر ملکیوں کو پاسپورٹ جاری کرنے سے متعلق جواب دیتے ہوئے کہا کہ آج ایک قرارداد بھی یہاں پر پیش کی جائے گی ،ایک کامیاب ایس سی او سمٹ کا انعقاد کیا گیا ،ستائیس سال بعد اتنے سربراہان مملکت پاکستان میں آئے ،افغان شہریوں کی دستاویزات کی تین لیئرز پر ویری فیکیشن کی جاتی ہے ،پاسپورٹ جاری کرنے سے پہلے نادرا اس کو دیکھتا ہے ،یہ نہیں ہوسکتا کہ کسی غیر پاکستانی کا ایف آر سی جاری کیا جائے ،ابھی تک یہ سامنے نہیں آیا کہ کسی غیر پاکستانی کو پاسپورٹ جاری کیا گیا ہو ،پاسپورٹ آفس میں پورا سسٹم موجود ہے۔اس دوران پیپلز پارٹی کے قادر پٹیل نے لاہور میں قوم کی بچی کے ساتھ ہونے والے واقعے کو ایوان میں اٹھایااور کہا کہ اس مسئلے کی تفصیلات ایوان کو فراہم کی جائے ،جس کاجواب دیتے ہوئے عطا تارڑ نے کہا کہ کل وزیر اعلیٰ مریم نواز نے پریس کانفرنس کی ،مریم نواز نے بتایا کہ یہ ایک سیاسی جماعت نے پروپیگنڈا کیا،اس معاملے پر بھرپور کاروائی کی جارہی ہے ،اگر ایف آئی کو درخواست موصول ہوتی ہے تو کاروائی کی جائے گی ،ایف آئی اے کے نئے رولز نے پرانے رولز کو تبدیل کیا۔