اسلام آباد: پاکستان کی میزبانی میں منعقد ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہان حکومت کے اجلاس کے بعد، پاک بھارت تعلقات میں بہتری کے امکانات پر بات چیت کا آغاز ہوگیا ہے۔ بھارت نے اس اہم اجلاس میں اپنی شرکت کو یقینی بناتے ہوئے وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر کو بھیجا، جنہوں نے اجلاس کو “ثمر آور” قرار دیا۔
ایکس پر اپنے پیغام میں جے شنکر نے کہا کہ “آٹھ اہم دستاویزات پر دستخط ہوئے، اور بھارت نے تبادلہ خیال میں مثبت اور تعمیری کردار ادا کیا۔” اجلاس سے قبل انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف سے ہاتھ ملایا اور پاکستانی قیادت کی جانب سے دی گئی مہمان نوازی اور عزت افزائی پر شکریہ ادا کیا۔
بھارتی وزیر خارجہ کے دورے کو بھارتی صحافی گیتا موہن نے “خوشگوار اور دوستانہ ماحول” کا نام دیا۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے گیتا موہن نے کہا کہ جے شنکر کا دورہ طویل عرصے بعد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے کی ایک امید ہے۔
ان کے مطابق، وزیر خارجہ کی وزیراعظم اور اسحاق ڈار سے ہونے والی گفتگو میں کچھ اہم باتیں زیر بحث آئیں جو تعلقات کو بہتر بنانے کی جانب ایک اہم قدم ثابت ہو سکتی ہیں۔
گیتا موہن کا کہنا تھا کہ جے شنکر نے اپنی تقریر میں سرحد پار دہشت گردی اور سی پیک جیسے مسائل پر بھی بات کی، تاہم پاکستان اور چین کا نام لینے سے گریز کیا۔
پاکستان کے وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے جے شنکر کے دورے کو “آئس بریکر” قرار دیا اور کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان یہ ملاقات ایک نئے دور کا آغاز ثابت ہو سکتی ہے۔