میرپورخاص(نمائندہ جسارت) میرپور خاص میں غیر قانونی ہاؤسنگ اسکیموں کا انکشاف ٹاؤن پلاننگ سے غیر منظور شدہ ہاؤسنگ اسکیمیں خوبصورت دلکش دفاتر بنا کر پلاٹ فروخت کرنے لگی متعدد ہاؤسنگ اسکیموں پر فروخت مکمل مگر ترقیاتی کام نہ ہونے کے برابر ہے شہر کے چار اطرف چند ہاؤسنگ اسکیمیں مختلف ناموں سے کمرشل اور رہائشی پلاٹ فروخت کرنے میں مصروف عمل ہیں ۔ذرائع نے دعوی کیا ہے ان میں سے اکثر ہاؤسنگ اسکیمیں ٹاؤن پلاننگ سے منظور نہیں ہوتی ہیں جبکہ یہ ہاؤسنگ اسکیمیں اپنے دفاتر کھول کر کمرشل اور رہائشی پلاٹ ماہانہ اقساط کے حساب سے فروخت کر رہی ہیں جس میں ترقیاتی فنڈ بھی شامل ہیں۔ ایک خریدار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ اس نے ایک ہاؤسنگ اسکیم میں ماہانہ اقساط پر مختلف پلاٹ خریدے اب اس کی چند ہی قسطیں بقایا تھی کہ اسے معلوم ہوا کہ اس کی ہاؤسنگ اسکیم ٹاؤن پلاننگ سے منظور نہیں ہے جس پر میں نے قسط روک دی اور ہاؤسنگ سکیم کے مالک سے ٹاؤن پلاننگ کے حوالے سے سوال کیا تو جس کا کوئی جواب نہ ملا ۔ ذرائع نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ میرپورخاص کے گردو نواح میں اکثر زرعی زمینوں کو ہاؤسنگ اسکیموں میں تبدیل کیا جارہا ہے لیکن اس کے قانونی دستاویزات مکمل نہیں کیے گئے۔ ذرائع یہ بھی بتاتے ہیں کہ میرپورخاص کی متعدد قریبی ہاؤسنگ اسکیموں میں ترقیاتی کام موجود نہیں جبکہ کھیل کے میدان مساجد اور اسکول کے لیے مختص نقشے میں پلاٹ بھی فروخت کر دیے گئے ہیں جس پر تعمیرات بھی ہوگئی ہیں۔ کئی ہاؤسنگ اسکیموں میں پلاٹ مکمل فروخت ہوگئے ہیں لیکن وہاں بجلی، پانی اور نکاسی آب کا کوئی نظام موجود نہیں ہے جبکہ پلاٹوں کی فروخت کی دوران ترقیاتی فنڈ کے نام پر ہر کمرشل اور رہائشی پلاٹ پر سے اضافی رقم وصول کی گئی ہے۔ شہریوں نے متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ شہر کے ارد گرد موجود تمام ہاؤسنگ اسکیم کا آڈٹ کیا جائے اور غیر منظور شدہ ہاؤسنگ اسکیم کے بارے میں شہریوں کو بتایا جائے اور انکے خلاف کارروائی کی جائے۔