گھوٹکی (نمائندہ جسارت) مولانا مفتی محمد یوسف مزاری امیر جماعت اسلامی ضلع گھوٹکی نے کہا ہے کہ روز بروز اغوا کاری، ڈاکا زنی، لوٹ مار کی بڑھتی ہوئی وارداتوں اور سابق پی پی ایم پی اے پر قاتلانہ حملہ جیسی تشویشناک صورتحال ضلع میں امن و امان کے حکومتی، ایگزیکٹو اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مکمل ناکامیوں کے منہ بولتے اور پریشان کن ثبوت ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سابق ایم پی اے سندھ اسمبلی و شر قبائل کے سردار شہریار خان شر پر گزشتہ روز ہونے والے قاتلانہ حملے، ایک شخص کی ہلاکت اور 2 افراد کے شدید زخمی ہونے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کیا، ضلعی انتظامیہ اور امن و امان کے دعویدار حکومتی ادارے پورے ضلع میں امن و امان کے قیام کے حوالے سے مکمل ناکام ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ضلع بھر میں بڑی خطرناک سازش کے تحت ایک مرتبہ پھر سے قبیلائی اور خونریز جھگڑوں اور اغواء کاروں اور ڈاکوؤں کی طرف دھکیلا جا رہا ہے۔ سابق پی پی ایم پی اے اور اس کے ساتھیوں پر دہشت گردوں کا قاتلانہ حملہ بھی اسی سازش کا شاخسانہ ہے، عوام کے جان و مال کی حفاظت کا حال تو یہ ہے کہ اگر علاقے کا با اثر شخص اور پی پی کا ایم پی اے اگر محفوظ نہیں ہے تو پھر ضلع کی عوام کا پرسان حال کون ہو گا؟ انہوں نے کہا کہ علاقے میں امن و امان کی بحالی اور قبائلی خونریز جھگڑوں کے مستقلاً خاتمے کے لیے پہلے بھی جماعت اسلامی نے ہمیشہ اہم کردار ادا کیا اور اب بھی ادا کر رہی ہے۔